
بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے میڈیا کو بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ سرمچاروں نے 9 مئی کی رات 8 بجے کے قریب جھاؤ کے علاقہ ڈولیجی میں قابض پاکستانی فوج کے کیمپ پر راکٹ لانچر اور دوسرے بھاری ہتھیاروں سے حملہ کرکے اسے نشانہ بنایا۔ دشمن کے کیمپ پر سرمچاروں کی گولہ باری اور فائرنگ ایک گھنٹے تک جاری رہا جس میں راکٹ لانچر کے متعدد گولے داغے گئے۔ حملے میں دشمن فورسز کو بھاری جانی و مالی نقصانات کا سامنا کرنا پڑا۔
انہوں نے کہا کہ حملے کے بعد قابض پاکستانی فوج نے مختلف سمت میں سویلین آبادی پر کئی مارٹر گولے فائر کیے، تاہم بلوچ سرمچار بحافظت اپنے محفوظ ٹھکانوں پر پہنچ گئے۔
ترجمان نے کہا کہ دس مئی کی شام بی ایل ایف کے سرمچاروں نے خضدار کے علاقہ گریشہ، سریج کراس کے قریب سی پیک روڈ پر فورسز کی چوکی کو بھاری ہتھیاروں سے حملے میں نشانہ بنایا اور چوکی پر متعدد گولے داغے۔ جو چوکی کے اندر گرے جس کے نتیجے میں قابض فورسز کو جانی و مالی نقصان کا سامنا پڑا۔
ان کا کہنا تھا کہ دس مئی کی رات 11:30 بجے بی ایل ایف کے سرمچاروں نے کوئٹہ ڈگری کالج، سریاب کے قریب واقع پیرا ملٹری فورس فرنٹیئر کور کی چیک پوسٹ پر دستی بم پھینکا جو کیمپ کے اندر گر کر پھٹ گیا۔ جس سے انہیں نقصانات کا سامنا کرنا پڑا۔
آخر میں انہوں نے کہا کہ بلوچستان لبریشن فرنٹ جھاؤ، گریشہ اور کوئٹہ میں قابض پاکستانی فورسز پر حملوں کی ذمہ داری قبول کرتی ہے۔ بلوچستان کی آزادی تک قابض فورسز کو نشانہ بناتے رہیں گے۔