گوادر اور پسنی سے 7 بلوچ نوجوان جبری لاپتہ

بلوچستان کے ساحلی ضلع گوادر اور تحصیل پسنی سے پاکستانی فورسز نے 7 بلوچ نوجوانوں کو حراست میں لے کر جبری طور پر لاپتہ کر دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق گوادر کے علاقے کنٹانی سے 5 مئی کو فورسز نے چھ نوجوانوں کو حراست میں لیا جن کی شناخت نذیر احمد ولد رحمت اللہ، لیاقت علی ولد محمد انور شاہوانی، حکمت اللہ ولد عزیز اللہ شاہوانی، وزیر احمد ولد رحمت اللہ، ممتاز علی ولد محمد اسماعیل شاہوانی اور اقبال ولد غلام رسول شاہوانی کے ناموں سے ہوئی ہیں۔ تمام لاپتہ افراد کا تعلق ضلع خضدار کے علاقے نال سے ہے اور وہ پیشے کے لحاظ سے مزدور بتائے جاتے ہیں۔

ادھر 6 مئی کو پسنی کے علاقے ریک پشت سے ایک اور نوجوان سرتاج ولد صالح محمد کو بھی فورسز نے ایک دکان سے حراست میں لے کر لاپتہ کر دیا۔ سرتاج ایک ماہی گیر ہے اور مقامی رہائشی بتایا جاتا ہے۔

مدیر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Next Post

گوادر: فائرنگ سے ایک شخص ہلاک

بدھ مئی 7 , 2025
بلوچستان کے ضلع گوادر کے ساحلی شہر جیونی کے علاقے تلسر بازار میں فائرنگ سے ایک شخص ہلاک ہو گیا ہے۔ ہلاک ہونے والے شخص کی شناخت سمیر ولد فضل کے نام سے ہوئی ہے۔ تاہم قتل کے محرقات تاحال معلوم نہیں ہوسکے۔ مدیر

توجہ فرمائیں

زرمبش اردو

زرمبش آزادی کا راستہ

زرمبش اردو ، زرمبش براڈ کاسٹنگ کی طرف سے اردو زبان میں رپورٹس اور خبری شائع کرتا ہے۔ یہ خبریں تحریر، آڈیوز اور ویڈیوز کی شکل میں شائع کی جاتی ہیں۔

آسان مشاہدہ