
بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے کہا ہے کہ سرمچاروں نے چار مئی کی شام چھ بجے کیچ کے علاقے زامران میں کوتان کے مقام پر قائم پاکستانی فورسز کی چوکی کے باہر کھڑے ایک اہلکار کو اسناپئر حملے میں نشانہ بناکر ہلاک کردیا۔
انہوں نے کہا کہ ایک اور حملے میں بی ایل ایف کے سرمچاروں نے 5 مئی شام 9 بجے کے قریب خاران شہر میں گْواش روڈ پر قائم فورسز کے چیک پوسٹ کو گرنیڈ لانچروں اور خودکار ہتھیاروں سے حملے میں نشانہ بنایا۔ حملے میں دشمن فورسز کو جانی اور مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑا۔
ترجمان نے کہا کہ حملے کے بعد حواس باختہ پاکستانی قابض فورسز نے شدید فائرنگ کی اور ہمارے سرمچاروں کو گھیرنے کی کوشش کی۔ شہری گوریلا جنگ میں ماہر ہمارے سرمچار اپنی طے شدہ حکمت عملی کے تحت اپنے محفوظ ٹھکانوں پر پہنچ گئے۔
انہوں نے کہا کہ یہ حملے بلوچستان میں قابض افواج کے خلاف جاری ہماری مسلح جدوجہد کی کامیابیوں اور ہمارے عزم کو ظاہر کرتی ہیں۔ ہم واضح کرتے ہیں کہ ایسے تمام مقامات جہاں ریاستی فورسز موجود ہوں، ہمارے سرمچاروں کے نشانے پر ہیں۔ بلوچ قوم کی آزادی کی راہ میں کسی بھی قسم کی قربانی سے دریغ نہیں کیا جائے گا۔
انہوں نے آخر میں کہا کہ بلوچستان لبریشن فرنٹ ان حملوں کی ذمہ داری قبول کرتی ہے۔ ہماری کارروائیاں اور جدوجہد بلوچستان کی آزادی تک تسلسل کے ساتھ جاری رہیں گی۔