تمپ اور ڈھاڈر میں آلہ کار کو ہلاک اور مرکزی شاہراہ پر ناکہ بندی – بی ایل اے


بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے میڈیا کو بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ سرمچاروں نے تمپ اور ڈھاڈر میں دو مختلف کارروائیوں میں قابض پاکستانی فوج کے آلۂ کار کو ہلاک کیا اور مرکزی شاہراہ کا کنٹرول کئی گھنٹوں تک سنبھالے رکھا۔

انہوں نے کہا کہ بی ایل اے کے سرمچاروں نے گزشتہ شب کیچ کے علاقے تمپ، ملک آباد میں قابض پاکستانی فوج اور خفیہ اداروں کی تشکیل کردہ نام نہاد ڈیتھ اسکواڈ کے کارندے زبیر عابد کو اس کے ٹھکانے پر چھاپہ مار کر ہلاک کر دیا۔ سرمچاروں نے آلۂ کار کا اسلحہ، موٹر سائیکل اور دیگر سامان اپنے قبضے میں لے لیا۔

ترجمان نے کہا کہ ہلاک کارندہ زبیر عابد اور اس کا بھائی سعید عابد قابض پاکستانی فوج کی پشت پناہی میں ایک مسلح جھتے کی سربراہی کر رہے تھے۔ یہ جھتہ تمپ، دازن، گومازی اور گرد و نواح میں نوجوانوں کی ٹارگٹ کلنگ، گھروں پر چھاپوں میں قابض فوج کی معاونت اور راستوں پر ناکہ بندی میں براہِ راست ملوث رہا ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ آلۂ کار زبیر عابد اور اس کا جھتہ خواتین کو بلیک میل کرکے قابض فوج کے لیے مخبری اور معاشرتی برائیوں میں ملوث کرنے میں بھی پایا گیا ہے، جبکہ بلوچ کش سرگرمیوں کے بدلے دشمن فوج نے اس جھتے کو علاقے میں ڈکیتی، منشیات فروشی اور ناکوں پر بھتہ خوری کی کھلی چھوٹ دے رکھی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے گزشتہ شب ڈھاڈر کے قریب گنداوہ مرکزی شاہراہ پر تین گھنٹوں تک ناکہ بندی کی اور شاہراہ کا کنٹرول سنبھالے رکھا۔ سرمچاروں نے ناکہ بندی کے دوران گاڑیوں کی تلاشی لی۔

انہوں نے کہا کہ بلوچ لبریشن آرمی ان کارروائیوں کی ذمہ داری قبول کرتی ہے۔

مدیر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Next Post

کیچ: پاکستانی فورسز کے ہاتھوں دو نوجوان جبری لاپتہ

جمعہ مئی 2 , 2025
ضلع کیچ کے مرکزی شہر تربت سے پاکستانی فورسز نے دو نوجوانوں کو حراست میں لینے کے بعد مبینہ طور پر جبری طور پر لاپتہ کر دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق، لاپتہ کیے گئے نوجوانوں کی شناخت خدابخش مندی اور حاکم بلوچ ولد جما کے ناموں سے ہوئی ہے، جنہیں […]

توجہ فرمائیں

زرمبش اردو

زرمبش آزادی کا راستہ

زرمبش اردو ، زرمبش براڈ کاسٹنگ کی طرف سے اردو زبان میں رپورٹس اور خبری شائع کرتا ہے۔ یہ خبریں تحریر، آڈیوز اور ویڈیوز کی شکل میں شائع کی جاتی ہیں۔

آسان مشاہدہ