
بلوچستان کے ضلع مستونگ کے علاقے اسپلنجی و گردونواح میں پاکستانی فورسز کی فوجی جارحیت آج تیسرے روز بھی جاری ہے جہاں فورسز کی بڑی تعداد مچھ سے اسپلنجی جانب جاتے دیکھا گیا ہے۔
اسپلنجی میں فورسز کے آپریشن کے تیسرے دن کے دوران علاقے میں ناکہ بندی جاری ہے جبکہ فورسز کی جانب سے سرویلنس ڈرونز کا استعمال کیا جارہا ہے۔
اسپلنجی آپریشن کے دوران اب تک فورسز کی جانب سے متعدد مقامی افراد کو حراست میں لینے کے بعد لاپتہ کرنے کی اطلاعات ہیں تاہم اس کی تصدیق ہونا باقی ہے۔
گذشتہ روز فوجی آپریشن کے دوران پاکستانی فورسز نے تین دکانداروں اور دو کسانوں کو حراست میں لے کر لاپتہ کردیا تھا جن میں سے دو کی شناخت یونس ولد بشام اور بلال ولد شیر احمد کے ناموں سے ہوئی تھی۔
واقعے کے خلاف شہریوں کی جانب سے احتجاج کرتے ہوئے ایف سی کیمپ کے سامنے مظاہرہ کیا گیا۔
واضح رہے کہ اس وقت بلوچستان کے علاقے مچھ، بولان، مستونگ و گردونواح میں بڑے پیمانے پر فوجی آپریشن کی اطلاعات ہیں، اسپلنجی اور گردونواح میں پاکستانی فورسز کی زمینی فوج پیش قدمی کررہی ہے، فوج کو بکتر بند اور دیگر فوجی گاڑیوں سمیت فضائی مدد حاصل ہے۔