
ڈیرہ مراد جمالی، چاغی اور کیچ سے پاکستانی فورسز اور مسلح افراد کے ہاتھوں ہندو تاجر سمیت تین افراد جبری طور پر لاپتہ کر دیے گئے ہیں جبکہ تربت سے ایک طالب علم بازیاب ہو کر گھر پہنچ گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ڈیرہ مراد جمالی سے معروف ہندو تاجر سیتل داس کو نامعلوم مسلح افراد نے اغوا کر لیا ہے۔ خاندانی ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ اغوا کار انہیں نامعلوم مقام پر لے گئے ہیں۔
دوسری جانب ضلع چاغی کے علاقے براپچہ میں 25 اپریل کو پاکستانی فورسز نے ظاہر بلوچ ولد حاجی مصطفیٰ جو کہ ایک تاجر ہیں کو حراست میں لینے کے بعد جبری طور پر لاپتہ کر دیا۔ بلوچ یکجہتی کمیٹی نے نوجوان کی جبری گمشدگی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایف سی نے انہیں حراست میں لینے کے بعد جبری لاپتہ کردیا ہے۔
اسی طرح ضلع کیچ کے علاقے تمپ بالیچہ میں پاکستانی فورسز نے 23 اپریل کو شوکت ولد ایوب نامی نوجوان کو حراست میں لینے کے بعد جبری طور پر لاپتہ کر دیا ہے۔
دریں اثنا ضلع کیچ کے علاقے چاہین کور تربت یونیورسٹی کے قریب سے 6 مارچ کو فورسز کے ہاتھوں لاپتہ ہونے والے قریش نعیم بازیاب ہو کر اپنے گھر پہنچ گئے ہیں۔ فیملی نے تصدیق کی ہے کہ قریش ولد نعیم سکنہ تاپلو زامران حال مقیم چاہین کور تربت بازیابی کے بعد گھر واپس پہنچ گئے ہیں۔