سندھ خوشحال مگر غلام وطن اور مظلوم عوام – سہیل ابڑو کا بی این ایم کانفرنس استحصال کے خلاف مزاحمت سے خطاب

خواتین و حضرات، دوستو، بزرگو اور نوجوانوں
بی این ایم کی “استحصال کے خلاف مزاحمت” کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سہیل ابڑو نے کہا کہ آج میں آپ کے سامنے ایک ایسی دھرتی کی داستان لے کر حاضر ہوا ہوں جو صرف ایک جغرافیائی خطہ نہیں بلکہ تہذیبوں کی ماں ہے۔ یہ وہ سرزمین ہے جسے دنیا وادیٔ سندھ کے نام سے جانتی ہے، جو ہزاروں سال پرانی ثقافتوں، علم، امن، اور پیداوار کی علامت ہے – جی ہاں، میں بات کر رہا ہوں سندھ کی۔

سندھ، جو پاکستان کی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے۔ وہی سندھ، جو پاکستان کی کل قومی آمدنی کا 62 فیصد مسلسل دیتا چلا آ رہا ہے۔ پاکستان کی صنعتیں، بجلی، ایندھن اور خوراک، سب کچھ سندھ سے حاصل کیا جا رہا ہے، مگر بدلے میں سندھ کو کیا مل رہا ہے؟ صرف استحصال، ظلم، جبر، قتل غارت خاموشی!

سندھ ہزاروں سالوں سے آزاد اور خودمختار ملک اور ریاست رہا ہے، جسے اسلام، پاکستان اور مسلمان کے نام پر 1947 میں غلام بنایا گیا، ہم پاکستان میں اسٹیٹس یقینی ریاستوں کی بنیاد پر شامل ہوئے تہے جسے ایک اسٹیٹ پنجاب اسٹیٹ بناکر پاکستان آرمی اور پنجاب سامراج نے قبضہ کرکے غلام بنادیا ہے ہمارے وسائل پر ہمارے ذخائر پر ہماری زمینوں پر ہماری معشیت پر پنجاب سامراج نے وفاق کے نام پر قبضہ کررکھا ہے۔

دوستو!
سندھ کوئلے کی پیداوار میں پاکستان کا قائد ہے – ہر سال 11.5 ملین ٹن کوئلہ سندھ کی زمین سے نکلتا ہے، جو پاکستان کی آدھی سے زیادہ ضرورت پوری کرتا ہے۔

گیس کی بات کریں تو سندھ 63 فیصد قدرتی گیس مہیا کرتا ہے۔ ماری، قادِر پور، زمزمہ، گمبٹ، سنجھورو – یہ سب سندھ کے وہ خزانے ہیں جن سے پورا پنجاب وفاق کے نام پر فائدہ اٹھا رہا ہے۔

خام تیل کی بات کریں تو سندھ روزانہ 10,000 بیرل سے زائد تیل دیتا ہے۔ مگر افسوس! ان وسائل پر سندھ کے بیٹوں کا نہیں، بلکہ انکار، محرومی اور کمپنی مافیا فوج کے قبضے کا راج ہے۔

اس پنجابی فوجی کمپنی کے ظلم بربریت کے راج خلاف آواز اٹھانے والے سیاسی لیڈران اور کارکنان کے تشدد کرکے گولیاں مارکر جلایا جاتا ہے یا انہیں سالوں کے سال لاپتہ کرکے ٹارچر سیلوں میں اذیتیں دی جاتی ہے جس میں بشیر قریشی کا لاش ، شفیع کرنانی کا لاش، مظفر بھٹو کا لاش، سرائی قربان کھاوڑ، روپلو چولیانی، نور تنیو، مقصود قریشی، سلمان سدھو کا گولیاں مارکر پیٹرول چھڑک کر جلا ہوا راکھ کیا ہوا لاش سندھ کو تحفے کے طور پر دیا یہ سب اور سیکڑوں سندھ کو لاش ان کے دیے جاری ہے جو اپنے وطن کی آزادی اور خوشحالی کی جدوجھد کررہے ہیں،
آج سندھ کے نوجوان، سیاسی کارکن، دانشور اور طالبعلم لاپتہ کیے جا رہے ہیں۔ ان کے ماں باپ سالوں سے در در کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں مگر ریاست پر کوئی اثر نہیں پڑتا ہے۔ جبری گمشدگیاں سندھ کا سب سے بڑا المیہ بن چکی ہیں۔
سھیل رضا بھٹی، اللہ ودھایو مھر، فقیر اعجاز گانو سمیت 100 سے ذائد سیاسی قومی کارکنان گم ہے،

کیا سندھ نے یہ دن دیکھنے کے لیے پاکستان میں شامل ہوئے تہے ؟

دوستو!
سندھ کی زمینیں ہماری ماں کی طرح مقدس ہیں، مگر آج ان زمینوں پر زبردستی کارپوریٹ فارمنگ مسلط کی جا رہی ہے۔ پاکستانی فوج اور اسٹیبلشمنٹ سندھ کی زرعی زمینوں پر قبضے کر کے وہاں سے مقامی کاشتکاروں کو بےدخل کر رہی ہے۔ سی پیک کے نام پر، ڈیفنس ہاؤسنگ کے نام پر، اور غیرقانونی کالونیوں کے نام پر سندھ کے اصل وارثوں کو اقلیت میں بدلا جا رہا ہے۔

سندھو دریا پر غیر قانونی نہریں اور ڈیمز بنا کر سندھ کے پانی پر ڈاکہ ڈالا جا رہا ہے۔ سندھ، جو ہزاروں سالوں سے اس دریا کے سائے میں زندہ ہے، آج پیاسا ہے، خشک ہے، اور احتجاج کر رہا ہے۔ لیکن پنجاب سامراج کی کان پر جوں تک نہیں رینگتی۔

یہ سب کچھ کم تھا کہ اب ہماری سندھی ہندو بچیوں کو زبردستی مسلمان بنا کر ان سے جبری شادیاں کی جا رہی ہیں۔ جبری تبدیلیٔ مذہب سندھ کی اصل ورثاء پر ایک ایسا زخم ہے جو ہر دن تازہ کیا جاتا ہے۔ پوجا کماری، رنکل کماری سے رینا، روینا اور دیگر بے شمار بچیوں کے خاندان انصاف کے لیے پکار رہے ہیں، مگر انصاف کہیں نہیں!

سوال یہ ہے: کب تک؟ آخر کب تک سندھ کے ساتھ غلاموں جیسا سلوک کیا جائے گا؟
سندھ اس غیر فطری پنجابی پاکستانی ریاست کے ساتھ رہنے کے لیئے تیار نہین ہم سندھ کی 700 سالا پراني شناخت واپس چاهتے ہیں،

ہم کہتے ہیں: اب بس!

ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ:

  1. تمام لاپتہ سیاسی کارکنوں کو بازیاب کیا جائے۔
  2. سندھ کی زمینوں پر سے غیرقانونی قبضے ختم کیے جائیں۔
  3. انڈس ریور پر ہونے والی چوری بند کی جائے۔
  4. جبری مذہب تبدیلی کو مکمل طور پر روکا جائے۔
  5. سندھ کو اس کا معاشی، سیاسی، اور ثقافتي 700 هزار سالا پراني شڪل بحال کي جائے۔

یہ دھرتی امن، ترقی اور آزادی چاہتی ہے – نہ کہ قبضہ، جبر اور استحصال۔ آئیے، ہم سب مل کر آواز اٹھائیں، کہ سندھ اب جاگ چکا ہے!
یہ آواز اب دبائی نہیں جاسکے

جیئے سندھودیش
جیئے سائیں جی ایم سید
جیئے اپریسڈ نیشن

مدیر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Next Post

کیچ: مسلح افراد کا لیویز تھانے پر حملہ، اسلحہ ضبط

پیر اپریل 21 , 2025
بلوچستان کے ضلع کیچ کے علاقے ہوشاب میں گزشتہ رات مسلح افراد نے شاہراہ پر گھنٹوں تک ناکہ بندی کرکے گاڑیوں کی تلاشی لی، جبکہ ہوشاب لیویز تھانے پر حملہ کرکے وہاں موجود تمام سرکاری اسلحہ اور دیگر سامان اپنے ساتھ لے گئے۔ دوسری جانب بیلہ کے نواحی علاقے میں […]

توجہ فرمائیں

زرمبش اردو

زرمبش آزادی کا راستہ

زرمبش اردو ، زرمبش براڈ کاسٹنگ کی طرف سے اردو زبان میں رپورٹس اور خبری شائع کرتا ہے۔ یہ خبریں تحریر، آڈیوز اور ویڈیوز کی شکل میں شائع کی جاتی ہیں۔

آسان مشاہدہ