
بلوچ آزادی پسند بزرگ رہنما، استاد واحد کمبر کی بیٹی اور ایڈووکیٹ شاری بلوچ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ میں اپنے والد کی صحت کو لے کر شدید پریشان ہوں کیونکہ وہ بیمار ہےاور انہیں علاج کی ضرورت ہے۔
انہوں نے لکھا کہ پاکستانی فوج کے سربراہ عاصم منیر کے حالیہ بیان میں جب یہ کہا گیا کہ ‘بلوچ قوم کی دس نسلوں کو کچلا جائے گا’، تو مجھے اپنے والد سمیت اپنے تمام لوگوں کے خلاف جاری اس بربریت کی گہرائی اور شدت کا احساس مزید شدت سے ہوا۔”
شاری بلوچ نے عالمی برادری سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ میرے والد کو فوری طبی امداد دی جائے۔ میں عالمی اداروں اور انسان دوست حلقوں سے اپیل کرتی ہوں کہ وہ ان کے غیر قانونی اغوا کے خلاف آواز بلند کریں اور بلوچ قوم کو انصاف دلانے میں اپنا کردار ادا کریں۔”
خیال رہے کہ استاد واحد کمبر کو 19 جولائی 2024 کو اُس وقت ایرانی شہر شر کرمان سے پاکستانی خفیہ اداروں نے حراست میں لیا، جب وہ وہاں علاج کی غرض سے مقیم تھے۔ بعد ازاں، انہیں پاکستان منتقل کر دیا گیا۔
73 سالہ بزرگ استاد واحد کمبر سن 1970 کی دہائی سے بلوچ قومی تحریک سے وابستہ ہیں۔ 2005 میں بھی انہیں ان کے آبائی علاقے سے جبری طور پر لاپتہ کیا گیا تھا، اور وہ کئی سالوں تک غائب رہے۔ آج ایک بار پھر وہ جبری گمشدگی کا شکار ہیں۔