پاکستان کو نہ صرف بنگلہ دیش سے معافی مانگنی چاہیے بلکہ بلوچستان میں جاری نسل کشی پر بھی جوابدہ ہونا چاہیے، ڈاکٹر نسیم بلوچ

Oplus_0

بلوچ نیشنل موومنٹ (بی این ایم) کے چیئرمین ڈاکٹر نسیم بلوچ نے بنگلہ دیش اور پاکستان کے خارجہ سیکریٹریوں کے درمیان پندرہ سال بعد ہونے والی پہلی باضابطہ ملاقات اور 1971 کی جنگ کے دوران مظالم پر معافی کے مطالبے پر سوشل میڈیا پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ بنگلہ دیش 1971 کے مظالم پر پاکستان سے عوامی معافی مانگنے میں حق بجانب ہے۔ بنگالیوں کی نسل کشی بیسویں صدی کے سیاہ ترین ابواب میں سے ایک ہے، لیکن اس کے باوجود پاکستان کو کبھی جوابدہ نہیں ٹھہرایا گیا۔ اس استثنیٰ نے ایک خطرناک مثال قائم کی ہے۔

ڈاکٹر نسیم بلوچ نے لکھا کہ بنگلہ دیش کے لیے انصاف نہ ہونے کے باعث آج پاکستان بلوچستان میں وہی جرائم دہرانے کی جرأت کر رہا ہے۔ جبری گمشدگیاں، ماورائے عدالت قتل، اجتماعی قبریں، اور ایک پوری قوم کی آواز کو دبانے کی وحشیانہ مہم بدستور جاری ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ احتساب صرف ماضی کے لیے نہیں ہوتا، بلکہ تاریخ کو خود کو دہرانے سے روکنے کے لیے ضروری ہوتا ہے۔ پاکستان کو نہ صرف بنگلہ دیش سے معافی مانگنی چاہیے بلکہ بلوچستان میں جاری بلوچ نسل کشی کے لیے بھی جوابدہ ہونا چاہیے۔

مدیر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Next Post

تمپ میں ڈیتھ اسکواڈ کا اہم رکن کی ہلاکت اور شاپک میں پاکستانی فورسز پر حملوں کی زمہ داری قبول کرتے ہیں۔ بی ایل ایف

جمعہ اپریل 18 , 2025
بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ میڈیا کو بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ سرمچاروں نے کیچ کے علاقے تمپ میں ڈیٹھ اسکواڈ سرغنہ نسیم کوہی اور شاپک میں قابض پاکستانی سیکیورٹی فورسز کی چوکی کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ سرمچاروں نے کیچ کے علاقے […]

توجہ فرمائیں

زرمبش اردو

زرمبش آزادی کا راستہ

زرمبش اردو ، زرمبش براڈ کاسٹنگ کی طرف سے اردو زبان میں رپورٹس اور خبری شائع کرتا ہے۔ یہ خبریں تحریر، آڈیوز اور ویڈیوز کی شکل میں شائع کی جاتی ہیں۔

آسان مشاہدہ