
سندھودیش روولیوشنری آرمی کے ترجمان سوڈھو سندھی نے کہا کی کہ ایس آر اے گذشتہ رات جامشورو میں پولیس پوسٹ پر ہونے والے دستی بم حملے کی ذمہ داری قبول کرتی ہے۔
انھوں نے کہا کہ سندھ پولیس پنجابی فوج اور ایجنسیوں کی دلالی کرتے ہوئے سندھ میں ہونے والے سیاسی احتجاجوں کو روکنے، تعلیمی درسگاہوں پر دھاوا بولنے اور سائیں جی.ایم سید کی سالگرہ اور برسی کے پروگراموں میں رکاوٹیں ڈال کر سندھی عوام اور قومی کارکنان کو حراساں کرنے، گرفتار کرنے، جبری گھروں میں گھس کر والدین کی تذلیل کرنے اور بیگناہ لوگوں کو مارنے میں ملوث رہی ہے۔
ترجمان نے بیان میں کہا کہ آج جب سندھ اپنے اوپر نافذ قومی غلامی کے خلاف شدید نفرت کا اظہار کرتے ہوئے سندھو درياه سے 6 کینال نکالنے اور گرین پاکستان منصوبہ کے تحت سندھ کی لاکھوں ایکڑ زمین بیچنے کے ساتھ دوسرے تمام سندھ دشمن منصوبوں کے خلاف اٹھ کھڑی ہوئی ہے تو وہاں بھی دلالی کا کردار پاکستان پیپلز پارٹی کے آشيرواد سے سندھ پولیس ادا کر رہی ہے۔
سندھودیش روولیوشنری آرمی(ایس آر اے) سندھ پولیس کو خبردار کرتی ہے کہ وہ اپنے گرے ہوئے، بیہودہ اور دلالی والے کردار سے باز آ جائے۔ دوسری صورت میں ان کے خلاف اور بھی حملے تیز کیئے جائیں گے۔
آخر میں ان کا کہنا تھا کہ سندھودیش روولیوشنری آرمی(ایس آر اے ) اپنی مزاحمتی جنگ سندھ کی مکمل قومی آزادی تک جاری رکھنے کا عزم دہراتی ہے۔