
بلوچ نیشنل موومنٹ (بی این ایم) کے ساؤتھ کوریا چیپٹر کی جانب سے بوسان شہر میں گزشتہ روز ایک پُرامن احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، جس کا مقصد بلوچ یکجہتی کمیٹی (بی وائی سی) کے رہنماؤں اور کارکنوں کے خلاف جاری کریک ڈاؤن کے خلاف آواز بلند کرنا تھا۔ اس احتجاج کا مقصد اُن بلوچ کارکنوں پر ہونے والے ظلم کو اجاگر کرنا تھا جو اپنے بنیادی حقوق اور باعزت زندگی کے لیے پُرامن جدوجہد کر رہے ہیں۔
مظاہرے کے دوران مظاہرین نے کوریائی زبان میں تقاریر کیں تاکہ مقامی آبادی کو بلوچستان میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں سے آگاہ کیا جا سکے۔ احتجاج کے دوران پاکستان ریاست کی جانب سے بلوچ آوازوں کو دبانے کی پُر تشدد کوششوں کی مذمت میں نعرے بھی لگائے گئے اور انصاف کا مطالبہ کیا گیا۔
مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ ڈاکٹر مہرنگ بلوچ، بیبو بلوچ، بیبگر بلوچ، شاہ جی بلوچ، گل زادی بلوچ سمیت دیگر تمام گرفتار شدہ کارکنوں کو فوری طور پر رہا کیا جائے، جنہیں بلاجواز حراست میں لیا گیا ہے۔
مزید برآں، بی این ایم کے جانب سے سینکڑوں معلوماتی پمفلٹس بھی عوام میں تقسیم کیے گئے تاکہ ڈاکٹر مہرنگ بلوچ کی جبری گمشدگی اور پُرامن بلوچ کارکنوں کے خلاف جاری ریاستی جبر سے متعلق آگاہی فراہم کی جا سکے۔