
گوادر میں پاکستانی خفیہ اداروں کے اہلکاروں کے ہاتھوں زبردستی اغوا ہونے والے بلوچی زبان کے نوجوان اور معروف شاعر نبیل نود بلوچ کے اہل خانہ نے ان کی جبری گمشدگی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ان کی بازیابی کے لیے آواز اٹھانے کی اپیل کی ہے۔
اہل خانہ کے مطابق نبیل نود گزشتہ دو ہفتوں سے لاپتہ ہیں۔ لواحقین نے متعلقہ حکام اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے اپیل کی ہے کہ وہ نبیل کی فوری بازیابی کے لیے مؤثر کردار ادا کریں۔ نبیل نود کو 23 مارچ کو گوادر سے مبینہ طور پر زبردستی اغواہ کرنے کے بعد لاپتہ کر دیا گیا، اور تاحال ان کا کوئی سراغ نہیں مل سکا ہے۔