
شال میں پاکستانی فورسز نے آج صبح بلوچ یکجہتی کمیٹی (بی وائی سی) کے احتجاجی دھرنے پر دھاوا بول کر بی وائی سی کی رہنما ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ سمیت متعدد مظاہرین کو زبردستی گرفتار کر کے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق، فورسز نے دھرنے میں موجود خواتین اور بچوں کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا۔ گزشتہ روز احتجاج کے دوران جاں بحق ہونے والے مظاہرین کی لاشوں کے ساتھ دھرنا جاری تھا کہ فورسز نے دھاوا کر نہ صرف مظاہرین کو گرفتار کیا بلکہ شہداء کی لاشیں بھی اپنے ساتھ لے گئے۔
بلوچ یکجہتی کمیٹی نے اس واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج صبح ساڑھے پانچ بجے پاکستانی فورسز نے دھرنے پر حملہ کر کے ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ سمیت متعدد کارکنان اور مظاہرین کو حراست میں لے لیا، جنہیں تاحال نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز بلوچ یکجہتی کمیٹی کے رہنما بیبرگ بلوچ، ان کے بھائی اور ڈاکٹر الیاس بلوچ سمیت دیگر جبری لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے نکالی گئی احتجاجی ریلی پر پولیس نے اندھا دھند فائرنگ کی تھی، جس کے نتیجے میں تین مظاہرین جاں بحق اور متعدد زخمی ہو گئے تھے، جس کے بعد مظاہرین نے لاشوں کے ہمراہ دھرنا دیا تھا۔