
بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے میڈیا کو بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ سرمچاروں نے بولان کے علاقے ڈھاڈر میں مشکاف کے مقام پر ایک منظم کارروائی کے دوران ریلوے ٹریک کو دھماکے سے تباہ کرکے جعفر ایکسپریس کو روک لیا ہے۔ سرمچاروں نے تیزی سے ٹرین پر قبضہ جماتے ہوئے، تمام مسافروں کو یرغمال بنا لیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بی ایل اے یہ واضح وارننگ جاری کرتی ہے کہ اگر قابض فوج کی طرف سے کوئی بھی آپریشن کی گئی تو اس کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے، اور تمام سینکڑوں یرغمالیوں کو ہلاک کردیا جائیگا، جسکا ذمہ دار قابض فوج ہوگا۔
ترجمان نے کہا کہ یہ آپریشن بی ایل اے کی مجید بریگیڈ، ایس ٹی او ایس، اور فتح اسکواڈ کے خصوصی سرمچار مشترکہ طور پر انجام دے رہے ہیں، اور کسی بھی قسم کی فوجی چڑھائی کی صورت میں سخت جوابی کارروائی کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ جعفر ایکسپریس پر قبضے کے دوران ابتک چھ فوجی اہلکار ہلاک اور سینکڑوں مسافر حراست میں لیئے جاچکے ہیں۔
انہوں نے ایک اور بیان میں کہا کہ یرغمالیوں میں پاکستانی فوج، پولیس، اے ٹی ایف، اور آئی ایس آئی کے حاضر سروس اہلکار شامل ہیں، جو چھٹیوں پر پنجاب جا رہے تھے۔ بی ایل اے واضح طور پر خبردار کرتی ہے کہ اگر قابض فوج کی جانب سے کسی قسم کی فوجی کارروائی کی گئی تو تمام یرغمالیوں کو ہلاک کر دیا جائے گا۔
ترجمان نے بیان میں مزید کہا کہ اس آپریشن کے دوران بی ایل اے کے سرمچاروں نے خواتین، بچوں اور بلوچ مسافروں کو رہا کر دیا ہے، جبکہ باقی تمام یرغمالی قابض فوج کے حاضر سروس اہلکار ہیں۔
بی ایل اے نے کہا کہ اس کارروائی کی قیادت بی ایل اے کی فدائی یونٹ، مجید بریگیڈ کر رہی ہے، جسے فتح اسکواڈ، ایس ٹی او ایس، اور زراب کی مکمل حمایت حاصل ہے۔