آواران، کیچ، زامران اور تمپ میں حملوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں۔ بی ایل ایف

بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے میڈیا کو بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ بی ایل ایف کے سرمچاروں نے چار مختلف کاروائیوں میں آواران میں تعمیراتی کمپنی کی مشینری کو نذرِ آتش، کیچ میں سی پیک روڈ پر ناکہ بندی کرکے چیکنگ کی، زامران میں موبائل ٹاور کو نذر آتش، اور تمپ میں قابض پاکستانی فورسز کو حملے میں نشانہ بنایا۔

انہوں نے کہا کہ سات مارچ کی رات آٹھ بجے بلوچستان لبریشن فرنٹ کے سرمچاروں نے آواران کے علاقے کنیرہ میں ایک تعمیراتی کمپنی کی سائٹ پر حملہ کیا اور وہاں موجود مشینری اور گاڑیوں کو نذر آتش کر کے تباہ کر دیا۔

میجر گہرام بلوچ نے کہا کہ آٹھ مارچ کی رات کو ایک اور کارروائی میں، بی ایل ایف کے سرمچاروں نے کیچ کے علاقے ہیرونک اور تجابان کے درمیان سی پیک روڈ پر سات بجے سے نو بجے تک ناکہ بندی کرکے گاڑیوں کی چیکنگ کی۔ اس دوران لیویز کے اہلکار بھی وہاں سے گزرے، تاہم سرمچاروں نے انہیں کسی نقصان کے بغیر جانے دیا۔

انہوں نے کہا کہ نو مارچ کی رات آٹھ بجے سرمچاروں نے کیچ کے علاقے زامران میں نصب جاسوسی کے لیے استعمال ہونے والے موبائل ٹاور کی مشینری کو نذر آتش کر کے تباہ کر دیا۔

بیان میں کہا گیا کہ اسی رات نو مارچ کو 7:30 بجے سرمچاروں نے ضلع کیچ کے علاقے تمپ قلات میں قائم قابض پاکستانی فورسز کی چوکی پر گرینیڈ لانچر کے متعدد گولے داغے جو چوکی کے اندر جا گرے جس سے فورسز کو جانی و مالی نقصان اٹھانا پڑا۔

انہوں نے مزید کہا کہ بلوچستان لبریشن فرنٹ ان تمام حملوں کی ذمہ داری قبول کرتی ہے اور قابض فوج کے مکمل انخلا تک اپنی کارروائیاں جاری رکھنے کا عزم کرتی ہے۔

مدیر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Next Post

بی ایل ایف کے سرمچاروں کا اورناچ میں جنگی مہارت اور عوامی حمایت کا تاریخی مظاہرہ

پیر مارچ 10 , 2025
تحریر: سہُراب بلوچزرمبش اردو 8 مارچ کا دن ایک عام دن کی طرح شروع ہوا تھا۔ دوپہر کے وقت، رمضان کے بابرکت مہینے میں عام عوام روزے میں تھے اور اورناچ کے بازار میں اپنے لیے سودا سلف خریدنے میں مصروف تھے۔ سب کچھ معمول کے مطابق چل رہا تھا، […]

توجہ فرمائیں

زرمبش اردو

زرمبش آزادی کا راستہ

زرمبش اردو ، زرمبش براڈ کاسٹنگ کی طرف سے اردو زبان میں رپورٹس اور خبری شائع کرتا ہے۔ یہ خبریں تحریر، آڈیوز اور ویڈیوز کی شکل میں شائع کی جاتی ہیں۔

آسان مشاہدہ