بلوچ نوجوانوں کے ماورائے عدالت قتل کے واقعات میں خطرناک حد تک اضافہ ہو رہا ہے۔ ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ

بلوچ یکجہتی کمیٹی کے مرکزی آرگنائزر ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ نے اپنے جاری کردہ بیان میں لکھا ہے کہ بلوچ نوجوانوں کے ماورائے عدالت قتل کے واقعات میں خطرناک حد تک اضافہ ہو رہا ہے۔ صرف مکران میں، گزشتہ دو ماہ کے دوران متعدد نوجوانوں کو ٹارگٹ کلنگ کے ذریعے قتل کیا گیا ہے۔ آج ریاستی ڈیتھ اسکواڈ نے تمپ گومازی میں ٹارگٹ کلنگ کے ذریعے بلوچی زبان کے نوجوان شاعر، کریم بلوچ کو شہید کر دیا، جبکہ تین روز قبل اسی علاقے میں کمسن معراج بلوچ کو بھی ریاستی ڈیتھ اسکواڈ کے اہلکاروں نے شہید کر دیا تھا۔

انہوں نے کہا ہے کہ بلوچ نسل کشی اپنی انتہا کو پہنچ چکی ہے، اور اس کی یہ نئی شکل انتہائی خطرناک ہے۔ پہلے نوجوانوں کو جبری طور پر لاپتا کیا جاتا تھا، لیکن اب انہیں براہ راست نشانہ بنا کر قتل کیا جا رہا ہے۔

ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ نے کہا ہے کہ ہمیں بحیثیت قوم یکجہتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے بلوچ نسل کشی کی اس خطرناک پالیسی کا بھرپور مقابلہ کرنا ہوگا، کیونکہ ریاست نے بلوچ سرزمین پر بلوچوں کو منظم طریقے سے قتل کرنے کا حتمی منصوبہ بنا لیا ہے۔

مدیر

نیوز ایڈیٹر زرمبش اردو

مدیر

نیوز ایڈیٹر زرمبش اردو

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Next Post

لسبیلہ، خضدار ، وڈھ میں پاکستانی فورسز ہاتھوں جبری لاپتہ افراد کی بازیابی کیلے کراچی شاہراہ 36 گھنٹے سے  بند

جمعرات فروری 20 , 2025
شال ( مانیٹرنگ ڈیسک ) پاکستانی فورسز ہاتھوں جبری لاپتہ افراد کی بازیابی کیلے کراچی شاہراہ خضدار وڈھ اور لسبیلہ کے مقام پر روڈ بلاک ہونے کی وجہ سے گزشتہ 36 گھنٹوں سے سینکڑوں کی تعداد میں مسافر کوچیں ، چھوٹی بڑی اور مال بردار گاڑیاں پھنسی ہوئی ہیں جن […]

توجہ فرمائیں

زرمبش اردو

زرمبش آزادی کا راستہ

زرمبش اردو ، زرمبش براڈ کاسٹنگ کی طرف سے اردو زبان میں رپورٹس اور خبری شائع کرتا ہے۔ یہ خبریں تحریر، آڈیوز اور ویڈیوز کی شکل میں شائع کی جاتی ہیں۔

آسان مشاہدہ