بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مرکزی ترجمان نے شہدائے جیونی کی برسی پر 21 فروری کو جیونی میں سیمینار کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہید یاسمین، شہید غلام نبی اور شہید ازگل کی المناک سانحہ کے یاد اب بھی بلوچ قوم کے دلوں میں نقش ہیں۔
ترجمان نے کہا ہے کہ 21 فروری 1987 کو جیونی میں پانی کی فراہمی پر منعقدہ احتجاجی ریلی پر سیکورٹی فورسز کی اندھادھند فائرنگ سے معصوم بلوچ بچی یاسمین بلوچ، ازگل بلوچ اور غلام نبی بلوچ شہید ہوئے جبکہ درجن بھر لوگ زخمی ہوگئے تھے۔ یہ دن ہمیں تاریخ کی بدترین سانحات کی یاد دلاتی ہے جہاں صرف پانی مانگنے پر لوگوں کو گولیوں سے چھلنی کیا گیا تھا۔
مرکزی ترجمان نے کہا ہے کہ سانحہ 21 فروری بلوچستان میں بنیادی سماجی، سیاسی و انسانی حقوق کی پامالی کی زندہ مثال ہے جس کی نظیر کہیں نہیں ملتی۔ شہدائے جیونی کی سانحے کو 37 سال گزرنے کے باجود بھی جیونی شہر بلوچستان کے دیگر علاقوں کی طرح پینے کی صاف پانی سے محروم ہے۔
ترجمان بی ایس او نے مذید کہا ہے کہ بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن نے تنظیمی روایات کو برقرار رکھتے ہوئے اس سال جیونی میں ہی شہدائے جیونی کی برسی پر تقریب منعقد کرنے کا اعلان کیا ہے جس کا مقصد شہدائے جیونی کو خراج عقیدت پیش کرنا ہے۔