دالبندین قومی اجتماع ریاستی جبری کیخلاف بلوچ قوم کا ایک ریفرینڈم ہے۔ ڈاکٹر ماہ رنگ

بلوچ یکجہتی کمیٹی کے مرکزی آرگنائزر ڈاکٹرماہ رنگ بلوچ نے کہا کہ دالبندین قومی اجتماع ریاست کے جبر اور بربریت پر مبنی نظام کے خلاف بلوچ قوم کا ایک ریفرینڈم ہے۔

ان خیالات کا ظہار بات انہوںنے سوشل میڈیا پر اپنے ایک پوسٹ میں کی ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ بلوچ قومی اجتماع کی کامیابی کا سہرا بلوچ قوم کو جاتا ہے۔ بلوچ قوم کے ہر گھر سے لوگوں نے شرکت کر کے قومی اتحاد اور یکجہتی کی ایک عظیم مثال قائم کی ہے اور ریاست کو یہ واضح پیغام دیا ہے کہ بلوچ قوم نسل کشی کے خلاف اور اپنی قومی بقاء کے لیے یکجا اور منظم ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ میں بلوچ قوم سے کہنا چاہتی ہوں کہ یہ ہماری جدوجہد کا آغاز ہے۔ ہمیں بلوچ نسل کشی اور اپنی سرزمین سے ظلم و جبر کے آخری نشان کو مٹانے کے لیے ایک طویل، منظم اور صبر آزما جدوجہد درکار ہے۔

بی وائی سی رہنما کا کہنا تھا کہ جس طرح بلوچ لانگ مارچ، گوادر راجی مچی اور دالبندین قومی اجتماع میں بلوچ قوم نے اتحاد و اتفاق کی عظیم مثالیں قائم کرکے بلوچ قوم کے روشن مستقبل کے لیے راہ ہموار کی ہے، اگر ہم اس جدوجہد کو اسی منظم انداز میں اتحاد اور یکجہتی کے ساتھ آگے بڑھائیں تو ہمیں اپنی منزلِ مقصود تک پہنچنے سے دنیا کی کوئی طاقت روک نہیں سکتی۔

ڈاکٹر ماہ رنگ نے کہا ہے کہ میں دالبندین اور چاغی کے مہمان نواز اور بہادر عوام کا تہہ دل سے مشکور ہوں، جنہوں نے انتہائی بہادری، مخلصی اور جرات کے ساتھ بلوچ قومی اجتماع کو کامیاب بنانے میں اپنا کردار ادا کیا۔

مدیر

نیوز ایڈیٹر زرمبش اردو

مدیر

نیوز ایڈیٹر زرمبش اردو

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Next Post

بلوچ تحریک: کل اور آج

ہفتہ جنوری 25 , 2025
ذوالفقار علی زلفی بلوچ مسئلہ نوآبادیاتی نظام ہے اور اس کا حل اس نظام کا مکمل خاتمہ ـ ہر نوآبادکار کی طرح پنجابی بھی ایک پرتشدد مشین ہے جو قومی آزادی کے طالب ہر مقامی فرد کو صفحہِ ہستی سے مٹانے کے درپے ہے ـ نوآبادکار سوچنے اور سمجھنے کی […]

توجہ فرمائیں

زرمبش اردو

زرمبش آزادی کا راستہ

زرمبش اردو ، زرمبش براڈ کاسٹنگ کی طرف سے اردو زبان میں رپورٹس اور خبری شائع کرتا ہے۔ یہ خبریں تحریر، آڈیوز اور ویڈیوز کی شکل میں شائع کی جاتی ہیں۔

آسان مشاہدہ