شال ( نامہ نگار ) بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کے خلاف سرگرم و متحرک تنظیم وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے وائس چیئر مین ماماقدیر بلوچ نے کہا کہ بلوچ قوم کوآج اپنے بنیادی حقوق کے حصول کے لیے جبری گمشدگیوں اور نسل کشی جیسے المیے کا سامنا ہے لیکن اقوام عالم پاکستانی ریاست کو بلوچستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور جنگی جرائم میں مورد الزام ٹھہرانے میں ناکام ہے۔
انہو ں نے کہا کہ دنیا بھر کے مظلوم اپنے حق کے حصول کے لیے آوازبلند کرتے ہیں لیکن سامراجی قوتیں اس کی آواز کو دبانے کے لیے مختلف قسم کے حربے استعمال کرتے ہیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج بروزمنگل کو بلوچستان کے مرکزی شہر شال میں پندرہ سالوں سے جاری وی بی ایم پی کے احتجاجی کیمپ میں کیا ہے جسے 5699دن مکمل ہوگئے ہیں۔
کمیونسٹ پارٹی پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل قاضی امداد، سلطان بجی ، نیک محمد اور ساتھیوں نے کیمپ آکر لواحقین سے اظہار یکجہتی کی ۔
ماما قدیر نے شرکا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی ادارے اب بلوچ قوم کی پر امن جہدو جہد کودبانے کے لیے روزبروزجبری لاپتہ افراد کی مسخ لاشیں پھینک رہے ہیں تاکہ ایک خوف کا ماحول پیدا ہو ۔