
21 دسمبر کو بانک کریمہ کے یاد میں منعقدہ پروگرام کے خلاف بلوچ وومن فارم کے آرگنائزر ڈاکٹر شلی بلوچ سمیت کئی افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کرلی گئی ہے۔
بلوچ وومن فارم نے میڈیا کو بیان جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ ڈاکٹر شلی بلوچ، ذکیہ بلوچ، آرز ملک بلوچ سمیت دیگر مقامی افراد کے خلاف 21 دسمبر 2024 کو تیرتیج میں منعقدہ لمّہ وطن بانک کریمہ بلوچ کے چوتھی شہادت کے برسی کے موقع پر سیمینار کے انعقاد اور اس میں شرکت کرنے پر ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ ایف آئی آر میں الزام لگایا گیا ہے کہ سیمینار ریاست مخالف تھا۔ سیمنار میں ریاست اور بچوں کا برین واش کیا گیا۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ کئی بار ریاستی ادارے مقامی لوگوں کے بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں براہ راست ملوث ہوتے ہیں۔ ان خلاف ورزیوں کو خطے کا امن خراب کرنے اور بچوں کے ذہنوں سے کھیلنے کے لیے ریاست مخالف کارروائیاں قرار دینے کے بجائے انہوں نے ایک پرامن تقریب پر ایف آئی آر درج کرائی جس کا مقصد ایک بلوچ رہنما کو خراج تحسین پیش کرنا تھا۔
بلوچ وومن فارم نے کہا ہے کہ ہم فورم کے مرکزی رہنما اور علاقہ مکینوں کے خلاف درج ایف آئی آر کی مذمت کرتے ہیں اور ریاستی اداروں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ معاشرے میں پرامن سیاست کی راہ میں رکاوٹیں پیدا کرنے سے باز رہیں۔