ایران میں انٹرنیٹ اور یوٹیوب کی پابندیوں میں نرمی کی سمت ایک اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔ وزیرِ سائنس، تحقیق، اور ٹیکنالوجی، ڈاکٹر حسین سیمایی نے اعلیٰ تعلیم کے پروفیسرز اور طلباء کے لیے یوٹیوب کو غیر مسدود کرنے کے حوالے سے مشاورت کا اعلان کیا ہے۔

ڈاکٹر سیمایی نے مہر نیوز ایجنسی سے بات کرتے ہوئے کہا یوٹیوب کا بنیادی استعمال تعلیمی ہے، اور ہم نے تحقیق و تعلیم میں اس کے کردار کے حوالے سے ایک جامع رپورٹ تیار کی ہے، جو فوجداری تحقیقاتی کمیٹی کو بھیج دی گئی ہے۔ ہمیں امید ہے کہ ان اقدامات کے نتیجے میں اعلیٰ تعلیم کے پروفیسرز اور طلباء کے لیے یوٹیوب پر پابندی ختم ہو جائے گی۔”
انہوں نے مزید کہا ہم اس معاملے کی بھرپور پیروی کر رہے ہیں اور وزارتِ مواصلات و انفارمیشن ٹیکنالوجی بھی اس ضمن میں ہماری مدد کر رہی ہے۔ ہمیں یقین ہے کہ یہ معاملہ جلد حل ہو جائے گا۔
وزیرِ سائنس نے انٹرنیٹ کے بہتر استعمال کے لیے وزارتِ مواصلات کے ساتھ ہونے والی مشاورت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ بہت سے طلباء کو اپنے تعلیمی شعبوں کے باعث زیادہ انٹرنیٹ کی ضرورت ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا ہم نے وزارتِ مواصلات سے درخواست کی ہے کہ فارغ التحصیل طلباء کو مفت اور زیادہ ڈیٹا والی انٹرنیٹ سہولت فراہم کی جائے۔ خوش قسمتی سے اس پر مثبت ردِعمل ملا ہے۔
ڈاکٹر سیمایی نے بتایا کہ اس مقصد کے لیے ایک میمورنڈم کا مسودہ تیار کرکے وزارتِ مواصلات کو بھیجا گیا ہے اور اس پر دوبارہ بات چیت کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا وزارتِ مواصلات نے وعدہ کیا ہے کہ جلد ہی اس تجویز پر عمل درآمد کیا جائے گا۔
یہ پیش رفت ایران میں تعلیمی ترقی کے لیے اہم سنگ میل ثابت ہو سکتی ہے، خصوصاً اس دور میں جب آن لائن ذرائع تعلیم کا ایک لازمی جز بن چکے ہیں۔