کابل ( مانیٹرنگ ڈیسک ) – طالبان حکومت کی وزارت برائے مہاجرین نے اعلان کیا ہے کہ گزشتہ 9 مہینوں میں، اپریل سے دسمبر کے آخر تک، 10 لاکھ سے زائد افغان مہاجرین رضاکارانہ یا زبردستی افغانستان واپس آ چکے ہیں۔

Ministry spokesman Abdul Muttalib Haqqani told the media that 93,000 of these Afghan refugees have returned from Pakistan, 17,000 from Turkey, and the rest from Iran.
قبل ازیں، انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار مائیگریشن (IOM) نے رپورٹ کیا تھا کہ 2024 کے دوران ایران اور پاکستان سے مجموعی طور پر 1.2 ملین افغان مہاجرین وطن واپس لوٹے ہیں۔
اقوام متحدہ نے افغانستان میں جاری انسانی بحران اور غذائی قلت پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ تنظیم کے مطابق، ان حالات کی وجہ سے افغان عوام روزگار اور بہتر زندگی کی تلاش میں دوسرے ممالک کی جانب ہجرت پر مجبور ہو رہے ہیں۔
حقانی نے بتایا کہ 2023 میں 800,000 سے زائد افغان مہاجرین رضاکارانہ طور پر واپس آئے تھے۔ انھوں نے مزید کہا کہ افغان حکومت میزبان ممالک سے مسلسل مطالبہ کرتی رہی ہے کہ وہ افغان مہاجرین کے ساتھ اچھا سلوک کریں اور بین الاقوامی قوانین کی پاسداری کریں۔
ترجمان نے اس بات پر زور دیا کہ افغان مہاجرین نے ہمیشہ میزبان ممالک میں رہتے ہوئے امن کا مظاہرہ کیا ہے اور ان ممالک کو کسی قسم کا نقصان نہیں پہنچایا۔ افغان حکومت مہاجرین کے حقوق کے تحفظ اور ان کے وقار کی بحالی کے لیے بین الاقوامی تعاون کی امید رکھتی ہے۔