کیچ ( مانیٹرنگ ڈیسک ) معروف بلوچ قوم پرست رہنما استاد واحد کمبر کی جبری گمشدگی اور انکی بازیابی کیلئے 19 تاريخ کو تربت میں عطا شاد ڈگری کالج سے شہید فدا احمد چوک تک ایک احتجاجی ریلی کا انعقاد کیا جائے گا پمفلٹ تقسیم –
احتجاجی ریلی کی کال استاد واحد کمبر کی بیٹیوں ایڈوکیٹ شاری بلوچ اور مہلب بلوچ نے دی ہے، اور اس سلسلے میں وہ پچھلے کئی دنوں سے کیچ کے مختلف علاقوں میں آگھی مہم بھی چلا رہے ہیں ، کیچ کے مختلف سیاسی، سماجی اور انسانی حقوق کے تنظیموں اور شخصيات نے احتجاجی ریلی کی حمایت کا اعلان کیا ہے، جبکہ ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کیچ نے احتجاج کی حمایت میں 19 تاريخ کو عدالتوں کے بائیکاٹ کا بھی اعلان کیا ہے –
واضح رہے کہ استاد واحد کمبر کو اس سے پہلے بھی جبری گمشدگی کا نشانہ بنایا گیا تھا، اسکے بعد اسے عدالت میں پیش کیا گیا ، وہ عدالت سے باعزت بری ہو گئے ہیں –
استاد واحد کمبر، عمر 75، ایک بزرگ سیاستدان ہیں، وہ مسلسل بیمار رہتے ہیں اور علاج کے غرض سے ایران میں روپوش تھے جہاں سے پاکستانی ایجنسیز نے اسے حراست میں لیکر لاپتہ کر دیا ہے –
استاد واحد کمبر کی بیٹی مہلب بلوچ نے کیچ کے عوام سے اپیل کی کہ ہمیشہ کی طرح قوم دوستی کا ثبوت دیکر ریلی میں شرکت کریں، ان کا مطالبہ کے کہ اسکے ضعیف والد کو ملکی قائم کردہ عدالتوں میں پیش کرکے ٹرائل کا موقع دیا جائے، اگر ان پہ کوئی جرم ثابت نہیں ہوا ہے تو اسے بالجبر غیر قانونی حراست میں لاپتہ نہ کیا جائے، غیر قانونی حراست میں لیکت جبری گمشدگی ایک انسانی المیہ ہے، ملکی اور بین الاقوامی انسانی حقوق کے ادارے اس کا سختی سے نوٹس لیں –
دوسری جانب مکران ہائی کورٹ بار نے 19 تاريخ کو استاد واحد کمبر کی جبری گمشدکی کے خلاف عدالتی بائیکاٹ کا اعلان کیاہے