دوحہ( مانیٹرنگ ڈیسک ) قطرحکومت کی جانب سےبین الاقوامی ادبی ایوارڈ شیخ حمد ایوارڈ (ترجمہ)زامران پبلیکیشن مکران کو دیاگیا-
بین الاقوامی یہ ایوارڈ زامران پبلیکیشن کو عربی سے بلوچی زبانوں میں مختلف کتابوں کے تراجم شائع کرنےپر دیا گیا-
قطر حکومت کی جانب سے یہ تقریب گزشتہ دنوں قطر کے دارالحکومت دوحہ میں منعقد کیاگیا جسکے مہمان خاص قطر کے بادشاہ ثانی بن حمد تھے-
زامران پبلیکیشن کے صدر نوجوان ادیب و قلمکار حافظ عطا آسکانی نےامیر قطر کے بھائی شیخ تانی بن حمد آل الشیخ سے یہ ایوارڈ شیخ حمد ایوارڈ برائے ترجمہ کے دسویں سیشن کے تقریب میں شرکت کرکے حاصل کیا-
تقریب میں مختلف دیگر زبانوں کے مترجم اور پبلیکیشنز شریک تھے جبکہ بلوچی زبان کی نمائندگی نوجوان ادیب حافظ عطا آسکانی، نوجوان اسکالر و قلمکار ڈاکٹر علی جان بلوچ، ودیگر نے کیا-
قطر حکومت کی جانب سے منعقدہ اس مقابلے میں بلوچی زبان سے عربی میں تر جمہ اور لکھی گئی کتابیں جبکہ عربی سے بلوچی میں ترجمہ کی گئی کتابیں پیش کی گئیں جو مختلف اداروں کی جانب سے شائع کی گئی ہیں،تاہم زامران پبلیکیشنز (دارلضامران للنشر مکران)کے خدمات کو سامنے رکھتے ہوئے اسے اس ایوارڈ کیلئے منتخب کیاگیا-
یادرہیکہ شیخ حمد ایوارڈ برائے ترجمۃ ایک ایسا ادبی وعلمی ایوارڈ جو ہرسال مختلف زبانوں سے عربی یا عربی سے دیگر زبانوں میں ترجمہ کی گئی کتابوں اور اداروں کو دی جاتی ہے-
اس ایوارڈ کا آغاز 2015میں قطرحکومت کی جانب سے کیا گیا تھا-
جہاں ماضی میں دیگر بڑی زبانوں کے پبلیکیشنز کو یہ ایوارڈ دیاگیا ہے حال ہی میں قطر حکومت کی جانب بلوچی زبان کو بھی اس ایوارڈ کیلئے منتخب کیاگیا اور مختلف اداروں سے رابطہ کرنے کے بعد گزشتہ سال ایک تقریب کا انعقاد کیاگیا جہاں بلوچی زبان کی نمائندگی اور پروگرام میں مقالے پیش کرنے کیلئے بلوچی زبان کے ادیبوں اور قلمکاروں کو موقع دیاگیاکہ وہ بلوچی زبان سے عربی میں کی گئی کاموں کو سامنے لائیں اس پروگرام میں حافظ عطا آسکانی،ڈاکٹر علی جان بلوچ،ضیاء بلوچ،اسداللہ امیر الحسنی،شیخ سیف اللہ تگرانی ودیگر نے اظہار خیال کیاتھا-
رژن اسلامی مجلس کیچ کی جانب سے زامران پبلیکیشن مکران کے سربراہ اور نوجوان ادیب حافظ عطا آسکانی وانکے ٹیم کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہاکہ یہ انکے لیے اور بلوچی زبان کیلئے بہت بڑا اعزاز ہے جس سے ادبی وعلمی اداروں اور قلمکاروں کی حوصلہ افزائی ہوگی اور وہ مزید زبان وادب کیلئے خدمت کرسکیں گے-
انہوں نے اپنے بیان میں کہاکہ یہ بلوچی زبان وادب کیلئے ایک اعزاز ہے جسے بین الاقوامی شیخ حمد ایوارڈ سے نوازا گیا ہے امیدہیکہ بلوچی زبان وادب کی ترقی میں دیگر زبانوں کیساتھ ساتھ عربی زبان کوبھی ترجمہ کرکے شائع کیا جائےگا