تہران ( مانیٹرنگ ڈیسک ) ایران کی اسلامی مشاورتی اسمبلی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے ایک رکن نے بتایا کہ آج کے بند اجلاس میں سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی (آئی آر جی سی) کے کمانڈر انچیف سردار حسین سلامی نے خطے میں ایران کی فوجی حکمت عملی، اسرائیل کی کارروائیوں، اور ایران کے ممکنہ ردعمل کے حوالے سے بریفنگ دی۔
مجتبیٰ یوسفی، جو مجلس کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے رکن ہیں، نے تسنیم نیوز ایجنسی کے پارلیمانی رپورٹر سے گفتگو میں اس ملاقات کی تفصیلات بیان کیں۔
انھوں نے کہا کہ اس اجلاس میں آئی آر جی سی قدس فورس کے ایک سینئر اہلکار کی شرکت متوقع تھی، لیکن بعض وجوہات کے باعث وہ پارلیمنٹ میں حاضر نہ ہو سکے۔
یوسفی کے مطابق، اجلاس میں بنیادی گفتگو خطے میں ایران کی موجودہ فوجی حکمت عملی، سیکیورٹی، انٹیلی جنس، اور عسکری حالات پر مرکوز تھی۔
انھوں نے مزید کہا کہ شام میں بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے کے قریب حالات اور خطے میں آئندہ ممکنہ پیش رفت پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ یوسفی نے واضح کیا کہ بشار الاسد حکومت کے خاتمے سے قبل آخری لمحے تک ایرانی فوجی مشیر اور فورسز شام میں موجود رہیں، لیکن اب شام میں ایران کی کوئی افواج موجود نہیں ہیں۔
یوسفی نے کہا کہ اس اجلاس میں پانچ اراکین پارلیمنٹ نے اپنی آراء پیش کیں، جبکہ سردار سلامی نے دو بار خطاب کیا اور اجلاس میں اٹھائے گئے نکات کا خلاصہ پیش کیا۔