بی ایل ایف نے مختلف حملوں کی ویڈیو فوٹیج جاری کردی

شال ( ویب ڈیسک ،اسٹاف رپورٹر) بلوچستان لبریشن فرنٹ (بی ایل ایف) نے اپنے آفیشل میڈیا چینل آشوب پر پنجگور اور آواران میں پاکستانی فورسز اور ڈیتھ اسکواڈز پر حملوں کی ویڈیو فوٹیج جاری کی ہے۔

زرمبش فوٹو

ویڈیو فوٹیج میں بی ایل ایف کے سرمچاروں کو آواران میں آرمی ہیڈ کوارٹر، ایک کنسٹرکشن کمپنی کی حفاظت کرنے والے فوجی اہلکاروں اور پنجگور میں ڈیتھ اسکواڈ کے کارندوں کو نشانہ بناتے اور ہلاک کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔

ویڈیو فوٹیج میں پہلے بی ایل ایف کے سرمچاروں کو ڈیتھ اسکواڈ کی گاڑی کو نشانہ بناتے دیکھا جا سکتا ہے جس میں ڈیتھ اسکواڈ کے تین کارندے سوار ہیں جن میں سے دو کارندے لطیف ولد جلیل اور امان اللہ ولد حسین موقع پر ہی ہلاک ہو گئے اور ایک کارندہ آصف ولد دل مراد شدید زخمی ہوتا ہے جبکہ ان کے گاڑی کو نقصان پہنچتا ہے۔

ویڈیو فوٹیج میں بی ایل ایف کے سرمچاروں کو آواران میں فوجی ہیڈ کوارٹر کو مارٹر گولوں سے نشانہ بناتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جب کہ اس دوران بی ایل ایف کے سرمچاروں نے فوجی ہیڈ کوارٹر کو دو اطراف سے شدید حملے میں نشانہ بنایا تھا۔ حملے میں 4 فوجی اہلکار ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہوئے تھے۔ یہ حملہ بریگیڈیئر حسن مہدی اور کئی دوسرے اعلیٰ فوجی کمانڈروں کی موجودگی میں ہوا تھا۔

ایک اور حملے کی فوٹیج میں، بی ایل ایف کے سرمچاروں کو ایک تعمیراتی کمپنی کی حفاظت پر مامور دو فوجی اہلکاروں کو نشانہ بناتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے، جس میں بی ایل ایف کے سنائپر شوٹرز کی فائرنگ سے ایک فوجی اہلکار موقع پر ہی ہلاک ہو جاتا ہے جبکہ ایک شدید زخمی ہو جاتا ہے۔

مدیر

نیوز ایڈیٹر زرمبش اردو

مدیر

نیوز ایڈیٹر زرمبش اردو

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Next Post

نصیر آباد بی وائی سی کی جانب سے فری میڈیکل کیمپ کا انعقاد کیاگیا ۔ترجمان

ہفتہ اکتوبر 19 , 2024
نصیر آباد ( مانیٹرنگ ڈیسک ) بلوچ یکجہتی کمیٹی کے ترجمان کے مطابق بی وائی سی نصیر آباد زون نے چتھر اور ربی کےعلاقے میں ایک اور اہم طبی کیمپ کا انعقاد کیا، ایک ایسا علاقہ جو بار بار آنے والے سیلاب کی وجہ سے تباہ کن چیلنجوں کا سامنا […]

توجہ فرمائیں

زرمبش اردو

زرمبش آزادی کا راستہ

زرمبش اردو ، زرمبش براڈ کاسٹنگ کی طرف سے اردو زبان میں رپورٹس اور خبری شائع کرتا ہے۔ یہ خبریں تحریر، آڈیوز اور ویڈیوز کی شکل میں شائع کی جاتی ہیں۔

آسان مشاہدہ