بلوچستان کے ضلع کیچ کے علاقے تمپ کونشکلات میں پاکستانی فورسز نے گذشتہ شب تقریبا 1:30 بجے کے قریب بلوچی گلوکار اور زرمبش زیمر کے ڈائرکٹر استاد منہاج مختار کے گھر پر پاکستانی فورسز اور خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے چھاپہ مار کر خواتین اور بچوں کو تشدد کا نشانہ بنایا۔
اس حوالے سے بلوچ نیشنل موومنٹ کے چیئرمین ڈاکٹر نسیم بلوچ نے ایکس پر اپنے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ ایک بار پھر پاکستانی فورسز نے بلوچستان کے علاقے تمپ میں معروف انقلابی گلوکار منہاج مختار کے خاندان پر چھاپہ مار کر ان کی تذلیل کی ہے۔ اپنے فن کے ذریعے وہ آزاد بلوچستان کی وکالت کرتے ہیں، پاکستان بلوچ قوم کو مٹانے کی کوشش میں بلوچی موسیقی، ثقافت اور روایات کو سبوتاژ کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
اُنہوں نے مزید کہا ہےکہ ہر کسی کو بالخصوص بلوچ گلوکاروں کو اپنے ساتھی فنکار کے خلاف اس وحشیانہ فعل کے خلاف آواز اٹھانی چاہئے۔
اسی طرح بلوچ نیشنل مومنٹ کے مرکزی انفارمیشن سیکرٹری کازی داد محمد ریھان نے سوشل میڈیا ایکس پر اپنے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ پاکستانی فورسز نے ایک بار پھر انقلابی گلوکار اور زرمبش زیمر کے ڈائریکٹر استاد منہاج مختار کے گھر پر چھاپہ مارا ہے اور ان کے اہل خانہ کو تشدد کا نشانہ بنایا ہے۔ ہم اس اقدام کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔
استاد منہاج مختار ایک انقلابی گلوکار اور زرمبش زیمر کے ڈائریکٹر ہیں اور اس کے کئی البم ابتک ریلیز ہوچکے ہیں۔
اپنی انقلابی گیتوں کی وجہ سے وہ ہمیشہ سے ریاست کے زیر عتاب ہیں، اس کی فیملی کو مکمل ریاستی ہراسمنٹ کا سامنا ہے ، متعدد بار اس کے گھر پر فائرنگ ،چھاپہ اور و لوٹ مار کی کارروائیوں سمیت انہیں کئی مرتبہ نذر آتش بھی کیا گیا ہے، منہاج مختار کا بھانجا اسرار بلوچ ولد عطاء ابھی تک فورسز کے ہاتھوں جبری لاپتہ ہیں۔
یاد رہے کہ ریاستی فورسز استاد منھاج مختار کے گھر والوں اور انکی بیوہ بہن اور انکے بچوں کو مسلسل تنگ کرتے آرہے ہیں، آئے روز گھروں میں گھس کر یا رستوں میں انہیں روک کر زدکوب کیا جاتا ہے۔
منھاج مختار کے بہنوئی عاصم فقیر کو 26 مئی 2013 میں پاکستانی فورسز نے شہید کیا اور اب انکے بچوں کو فورسز مسلسل تنگ کر رہے ہیں، گھر میں چھاپے کے دوران گھر کے تمام قیمتی سامان، مال مویشی اور موبائل-فون بھی وہ اپنے ساتھ لے گئے ہیں، پاکستانی فورسز کو چھاپے میں مقامی ڈیتھ اسکواڈ اور مخبروں کی مدد بھی حاصل رہی ہے –
سوشل میڈیا پہ مختلف سیاسی اور سماجی کارکنان نے بھی استاد منھاج کے گھر پہ چھاپہ اور انکے اھل خانہ کو ازیت دینے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔