سابق صوبائی نگراں وزیر اطلاعات جان اچکزئی نے اپنے ٹوئٹر اکاونٹ سے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا اگر پنجابیوں کے لاشیں بلوچستان سے آئیں گئے تو بلوچوں کے بھی لاشیں پنجاب سے آئیں گئے، انہوں نے دھمکی دیتے ہوئے کہا اس وقت سینکڑوں بلوچ طلباء پنجاب کے مختلف یونیورسٹیوں اور کالجوں میں زیر تعلیم ہیں اور ایک کروڑ سے زائد بلوچ جنوبی پنجاب میں رہ رہے ہیںجان اچکزئی کے اس متنازع ٹویٹ کے بعد سوشل میڈیا کہ ایک نئی بحث چھڑ گئی
تاہم انہوں نے اپنا ٹویٹ ڈیلیٹ کردیا سوشل میڈیا صارفین نے کہا کہ جان اچکزئی جیسے جنگی منافع خور صحافی کی فہرست طویل تر ہوتی جارہی ہے جنہوں نے صحافت کو بطورِ زینہ استعمال کرکے وزارتیں ، سفارتی عہدے اور نگران حکومتوں میں منصبِ حاصل کئے ہیں۔