بلوچ یکجہتی کمیٹی (کراچی) کے ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ بی وائی سی (کراچی) کے دوستوں نے گوادر اور گردونواح میں بارش سیلاب کے نقصانات میں قوم کے ساتھ کھڑے رہنے کا فیصلہ کیا ہے۔ جس پر چندہ کمیٹی تشکیل دی گئی اور آرگنائزر آمنہ کے اکاؤنٹ میں ڈونیشن کی بھی اپیل کی گئی۔
انھوں نے کہاہے کہ اب تک جتنی بھی عطیات جمع ہوئی ہیں اُس پر ہم نے پشکان، گنز اور گوادر کے کچھ گھروں میں 200 راشن کے پیکٹ جن میں آٹا، چاول، دال، آئل، سمیت بنیادی مصالحے تھے اور انہی علاقوں میں کچھ گھروں جو ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو گئے تھے اُن کے بنیادی پردے کے لئے 55 ترپال بھی بھجوائے۔
بلوچ یکجہتی کمیٹی (کراچی) کے ترجمان نے مزید کہاہےکہ پشکان اور گنز میں بہت سے گھر ایسے ہیں جن میں یا تو کوئی مرد نہیں جو پھر سے سہولیات زندگی بحال کرسکے اور اگر ہے بھی تو معزور جو چاہ کر بھی اس بارش اور سیلابی صورتحال کے بعد کچھ نہیں کر پا رہا۔
ان علاقوں میں بعض گھروں کے بجلی کا نظام بنیاد سے ہی بارشوں سے تباہ ہونے کی وجہ سے بجلی کی کوئی سہولت نہیں جس کی وجہ سے دن تو گزر جاتا ہے لیکن مغرب کے بعد موم بتیوں پر زندگی گزارنے پر مجبور ہیں اور حکومت کی جانب سے بھی کوئی خاص توجہ اب تک نہیں آئی۔
بی وائی سی (کراچی) کے کیبنٹ نے 5 گھروں کو سولر عطیہ کرنے کا فیصلہ کیا اور وہ بھی ایسے گھر جن کی عورتیں بیوہ ہوں، یا مرد ہوں بھی تو دوبارہ زندگی بحال کرنے کے لئے انتہائی کمزور۔ پشکان میں موجود دوستوں کی مدد سے ہم نے 5 ایسے گھروں میں سولر عطیہ کئے اور یہیں سے اپنے فلڈ ڈونیشن کیمپئین کے ختم کرنے کا بھی اعلان کرتے ہیں۔