
بلوچستان کے ضلع کیچ کے علاقے کرکی تجابان میں ایک ہی خاندان کے چار افراد، جن میں دو خواتین بھی شامل ہیں، کی پاکستانی فورسز کے جانب سے حراست کے خلاف اہلخانہ نے سی پیک روڈ بند کرکے احتجاجی دھرنا دے دیا۔
اہلخانہ کے مطابق حراست میں لیے گئے افراد میں فرید اعجاز، ثناء اللہ دلوش، ہانی دلوش اور گل نسا واحد شامل ہیں۔ لواحقین کا کہنا ہے کہ ان میں سے ہانی دلوش اور گل نسا واحد کو صنعتی شہر حب چوکی سے پاکستانی فورسز نے حراست میں لیا، جبکہ فرید اعجاز اور ثناء اللہ دلوش کو ضلع کیچ سے گرفتار کیا گیا۔
اہلخانہ نے بتایا کہ گل نسا واحد (جنہیں بعض اہلخانہ حیر نسا کے نام سے بھی پکارا جاتا ہے) کی عمر 17 سال ہے اور وہ فرسٹ ایئر کی طالبہ ہیں، جو اپنی گرمیوں کی چھٹیوں کے دوران حب چوکی گئی ہوئی تھیں۔ جبکہ ہانی دلوش آٹھ ماہ کی حاملہ ہیں، جس پر اہلخانہ نے شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔
احتجاج کرنے والے افراد کا مطالبہ ہے کہ زیرِ حراست تمام افراد کو فوری طور پر منظرِ عام پر لایا جائے اور ان کے خلاف اگر کوئی الزامات ہیں تو انہیں عدالت میں پیش کیا جائے۔ مظاہرین کے مطابق سی پیک روڈ کی بندش کے باعث ٹریفک معطل ہو گئی ہے اور احتجاج اس وقت تک جاری رہے گا جب تک ان کے پیاروں کی بازیابی ممکن نہیں بنائی جاتی۔
