
نوکنڈی اور اس کے مضافات میں گزشتہ رات سے ہیلی کاپٹروں اور بڑے سویلین طیاروں کی آمد و رفت جاری ہے، جس کے باعث علاقے میں سکیورٹی کی صورتِ حال غیر معمولی بتائی جا رہی ہے۔ مقامی ذرائع اور عینی شاہدین کے مطابق فضائی نقل و حرکت کی یہ شدت پہلے کبھی رپورٹ نہیں ہوئی۔
30 نومبر کی رات بلوچستان لبریشن فرنٹ سے منسلک سدو آپریشنل بٹالین (SOB) کی جانب سے پاکستانی فوج کے برگیڈ ہیڈکواٹر اور غیر ملکی کمپاؤنڈ پر حملے کیے گئے، جن میں سیندک اور ریکوڈک منصوبوں کے عملے کو نشانہ بنایا گیا۔
تا حال سکیورٹی اداروں یا ضلعی انتظامیہ کی جانب سے واقعے سے متعلق کوئی باضابطہ بیان جاری نہیں کیا گیا۔
مقامی ذرائع کے مطابق گزشتہ رات تین بجے سے آج صبح تک نوکنڈی ایئرپورٹ کے رن وے پر جہازوں کی آمد و رفت جاری رہی۔ اس سرگرمی سے خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ غیر ملکی اہلکاروں کو علاقے سے منتقل کیا جا رہا ہے یا حملے میں ہلاک ہونے والے اہلکاروں کی لاشیں نکالی جا رہی ہیں۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ رات بھر بھاری طیاروں کی مسلسل پروازیں دیکھی گئیں، جو ان کے مطابق اس شدت کے ساتھ پہلے کبھی نہیں دیکھی گئیں۔
خیال رہے کہ اس کارروائی کو بلوچ آزادی پسند مسلح تنظیم بلوچستان لبریشن فرنٹ نے قبول کیا ہے اور کہا ہے کہ سدو آپریشنل بٹالین کے چھ سرمچاروں نے اس کارروائی میں حصہ لیا۔ تاہم، ابھی تک بی ایل ایف کی جانب سے تفصیلی بیان جاری نہیں کیا گیا۔
