بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کے خلاف احتجاجی کیمپ کا 6012واں روز، سعید بلوچ کی بازیابی کا مطالبہ

بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کے خلاف وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کا احتجاجی کیمپ جمعرات کے روز بھی 6012ویں دن کو جاری رہا۔ کیمپ کی نگرانی تنظیم کی ایگزیکٹو کمیٹی کے رکن نیاز محمد نے کوئٹہ پریس کلب کے سامنے کی۔

تنظیم نے اپنے بیان میں وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا کہ اسلام آباد سے لاپتہ بلوچ طالب علم سعید بلوچ کی فوری اور محفوظ بازیابی کو یقینی بنایا جائے۔ سعید بلوچ کی گمشدگی کے خلاف قائداعظم یونیورسٹی میں بلوچ اسٹوڈنٹس کونسل کا احتجاجی دھرنا بھی مسلسل چوتھے روز جاری ہے۔

مظاہرین کے مطابق سعید بلوچ ڈی ایس ایس ڈپارٹمنٹ کے طالب علم ہیں، جنہیں 8 جولائی کو اسلام آباد ٹول پلازہ پر مبینہ طور پر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے حراست میں لیا، جس کے بعد سے وہ لاپتہ ہیں۔

وی بی ایم پی کے مطابق جبری گمشدگیاں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہیں اور اس کے باعث تعلیمی اداروں میں زیرِ تعلیم بلوچ طلبہ شدید خوف اور ذہنی دباؤ کا شکار ہیں۔ بیان میں کہا گیا کہ بےگناہ طلبہ کو حراست میں رکھ کر قانون کے برعکس سزا دینا بنیادی انسانی حقوق کی پامالی ہے۔

تنظیم نے وفاقی حکومت، وزارتِ داخلہ اور متعلقہ اداروں سے اپیل کی ہے کہ قائداعظم یونیورسٹی میں جاری طلبہ احتجاج کا نوٹس لیا جائے اور سعید بلوچ کی فوری بازیابی کو یقینی بنا کر بلوچ طلبہ میں جنم لینے والے عدم تحفظ اور ذہنی اذیت کا خاتمہ کیا جائے۔

مدیر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

توجہ فرمائیں

زرمبش اردو

زرمبش آزادی کا راستہ

زرمبش اردو ، زرمبش براڈ کاسٹنگ کی طرف سے اردو زبان میں رپورٹس اور خبری شائع کرتا ہے۔ یہ خبریں تحریر، آڈیوز اور ویڈیوز کی شکل میں شائع کی جاتی ہیں۔

آسان مشاہدہ