
بلوچستان کے ضلع خضدار کی تحصیل وڈھ میں لاپتہ عبدالباری شیخ ولد عبدالخالق شیخ کی بازیابی کے مطالبے پر ہفتہ کی صبح قومی شاہراہ پر دھرنا دیا گیا جس کے باعث کوئٹہ–کراچی شاہراہ پر ٹریفک مکمل طور پر معطل ہو گئی۔
گزشتہ روز انتظامیہ اور مقامی معتبرین کے درمیان مذاکرات کے بعد اعلان کیا گیا تھا کہ جمعہ کے روز شاہراہ بند نہیں کی جائے گی۔ تاہم اہلِ خانہ اور علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ انتظامیہ کی یقین دہانی کے باوجود عبدالباری شیخ کی بازیابی کے حوالے سے کوئی پیش رفت سامنے نہیں آئی، جس کے نتیجے میں انہیں احتجاجاً قومی شاہراہ بند کرنا پڑی۔
شاہراہ کی بندش کے باعث مسافر کوچوں اور گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔ بعض بسوں نے متبادل راستہ اختیار کرنے کی کوشش کی، تاہم کسی مناسب راستے کی عدم موجودگی کے باعث ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔
مظاہرین کا کہنا ہے کہ وہ کئی روز سے انتظامیہ کے ساتھ رابطے میں ہیں مگر ہر بار صرف زبانی یقین دہانیاں کروائی جاتی رہی ہیں۔ اہلِ خانہ کے مطابق جمعہ کو واضح کیا گیا تھا کہ اگر شام تک عبدالباری شیخ کی بازیابی نہ ہوئی تو ہفتے سے قومی شاہراہ غیر معینہ مدت کیلئے بند کر دی جائے گی، اور آج وہ اپنے اسی اعلان پر عمل کرنے پر مجبور ہوئے ہیں۔
مظاہرین نے مطالبہ کیا ہے کہ عبدالباری شیخ کی فوری بازیابی کیلئے مؤثر اور عملی اقدامات کیے جائیں، بصورتِ دیگر احتجاج جاری رہے گا۔
