
بلوچستان کے صنعتی شہر حب چوکی میں گزشتہ رات جبری لاپتہ نوجوان معروف کوہ بلوچ کی عدم بازیابی کے خلاف احتجاجی دھرنا جاری ہے، جس کے باعث کراچی-کوئٹہ قومی شاہراہ پر ٹریفک معطل ہوگئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق لاپتہ نوجوان کے لواحقین اور علاقہ مکینوں نے حب بھوانی کے مقام پر احتجاجی دھرنا دیا ہوا ہے۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ معروف کوہ بلوچ کو فورسز نے جبری طور پر لاپتہ کیا ہے اور جب تک انہیں منظرِ عام پر نہیں لایا جاتا، احتجاج جاری رہے گا۔
دھرنے کے باعث شاہراہ پر گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں جبکہ مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ پولیس کی بھاری نفری موقع پر موجود ہے، جس میں ڈی ایس پی حب سرکل امام یعقوب بلوچ، ایس ایچ او بیروٹ عطااللّٰہ جاموٹ، اور ایس ایچ او ہائیٹ امین ساسولی شامل ہیں۔ پولیس اور مظاہرین کے درمیان مذاکرات کی کوششیں جاری ہیں۔
دوسری جانب، بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر کے تحصیل پسنی سے پاکستانی فورسز نے اکمل اختر نامی نوجوان کو ان کے گھر واد سر محلہ ریکپشت سے حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔ اس دوران ان کے موبائل فون اور دیگر سامان بھی ضبط کرلیا گیا۔
اکمل اختر کے اہلِ خانہ نے ان کی بحفاظت بازیابی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر انہیں فوری طور پر رہا نہ کیا گیا تو احتجاجی سلسلہ وسعت اختیار کرے گا۔
