
بلوچستان کے مختلف اضلاع پنجگور، کوئٹہ، سبی اور ڈیرہ بگٹی میں پیش آنے والے مختلف حادثات اور واقعات میں کم از کم پانچ افراد ہلاک جبکہ دو زخمی ہوگئے۔ اس کے علاوہ دو نوجوانوں کی جبری گمشدگی کی اطلاعات بھی موصول ہوئی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق پنجگور کے علاقے ایئرپورٹ روڈ پر نامعلوم موٹر سائیکل سوار مسلح افراد کی فائرنگ سے سوراب گدر کا رہائشی غریب شاہ ولد خان محمد موقع پر ہلاک ہوگیا۔ پولیس کے مطابق واقعہ کے بعد حملہ آور فرار ہوگئے جبکہ مزید تفتیش جاری ہے۔
دوسری جانب ڈیرہ بگٹی کے علاقے سوئی کچھی کینال میں نہاتے ہوئے دو کم عمر چرواہے عزیز ولد کرم خان ہوتکانی بگٹی (12 سال) اور مر حاجی ولد میاں خان ہوتکانی بگٹی (10 سال) ڈوب کر جاں بحق ہوگئے۔ پولیس اور ریسکیو ٹیموں نے لاشیں نکال کر ورثاء کے حوالے کر دیں۔
ڈیرہ بگٹی میں ہی بیکڑ اور بارکھان کے درمیان سڑک پر بم دھماکے کے نتیجے میں دو افراد ہلاک موقع پر ہلاک ہو گئے ہیں۔ ہلاک ہونے والے افراد کی شناخت عمر دین ولد خانک اور محمد ولد دین محمد کے ناموں سے ہوئی ہے دونوں کا تعلق بگٹی قبیلے کی ذیلی شاخ مسوری سے بتایا جارہا ہے۔
ادھر کوئٹہ اور سبی میں پیش آنے والے دو الگ حادثات میں بھی دو ہلاک اور دو زخمی ہوئے۔کوئٹہ کے نواحی علاقے کرانی روڈ پر اتحاد کالونی کے قریب تیز رفتار گاڑی کی ٹکر سے اصغر نامی شخص موقع پر ہلاک ہوگیا۔
اسی طرح سبی میں دو گاڑیوں کے درمیان تصادم کے نتیجے میں اکرم نامی شخص ہلاک جبکہ مجاہد اور نذیر زخمی ہوگئے۔ زخمیوں اور نعشوں کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا جہاں ضروری کارروائی کے بعد لاشیں ورثاء کے حوالے کی گئیں۔
ضلع کیچ کے علاقے بلیدہ بٹ کورے پُشت میں منگل کی صبح ہائی وولٹیج بجلی کے تار ٹکرانے سے آگ بھڑک اٹھی، جس کے نتیجے میں ایک شخص جاں بحق اور دو افراد جھلس کر زخمی ہوگئے۔
مقامی ذرائع کے مطابق آگ سے محبوب عالم کا گھر مکمل طور پر جل گیا جبکہ کئی دیگر گھروں کو بھی نقصان پہنچا۔ جاں بحق ہونے والا شخص علی جان ولد محمد اسلم موقع پر ہی دم توڑ گیا
ادھر بلوچستان کے مرکزی شہر کوئٹہ سے موصولہ اطلاعات کے مطابق پاکستانی فورسز اور کاؤنٹر ٹیررزم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) نے مختلف کارروائیوں کے دوران دو نوجوانوں کو حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے۔
ذرائع کے مطابق گزشتہ رات کلی قمبرانی میں فورسز نے میر شہک قمبرانی نامی نوجوان کو گھر کے سامنے سے زبردستی حراست میں لے کر ساتھ لے گئے۔ اہلِ خانہ کا کہنا ہے کہ میر شہک قمبرانی ایک تعلیم یافتہ اور پُرامن نوجوان ہیں، جنہیں فورسز نے بلاجواز گرفتار کیا۔ انہوں نے حکومت اور انسانی حقوق کے اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ انہیں فوری طور پر بازیاب کرایا جائے۔
اسی طرح کوئٹہ کے سریاب علاقے میں زہری ہاؤس سے بھی رات گئے فورسز نے صالح محمد ولد محمد بخش کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا، جن کے بارے میں تاحال کوئی اطلاع نہیں مل سکی۔
