بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کے خلاف وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کا احتجاجی کیمپ 5989 ویں روز میں داخل

بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کے خلاف قائم وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز (وی بی ایم پی) کے احتجاجی کیمپ کو آج 5989 دن مکمل ہوگئے۔ تنظیم کے چیئرمین نصراللہ بلوچ نے اس موقع پر ایک بیان میں شیہک قمبرانی کی مبینہ جبری گمشدگی پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔

نصراللہ بلوچ کے مطابق وی بی ایم پی کو شیہک قمبرانی نامی شخص کی مبینہ جبری گمشدگی کے حوالے سے لواحقین کی جانب سے شکایت موصول ہوئی ہے۔ لواحقین کے بیان کے مطابق، شیہک کو 2 نومبر کی رات تقریباً 11 بجے کلی قمبرانی، کوئٹہ سے سیکیورٹی اداروں کے اہلکاروں نے حراست میں لیا اور بعد ازاں نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا۔

نصراللہ بلوچ نے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے حکومتِ پاکستان اور متعلقہ اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ شیہک قمبرانی کی فوری اور محفوظ بازیابی کو یقینی بنایا جائے اور بلوچستان میں جاری جبری گمشدگیوں کے سلسلے کو فی الفور بند کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں جبری گمشدگیوں جیسے واقعات انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں ہیں، جو عوام میں عدمِ تحفظ، خوف اور بےچینی میں اضافہ کر رہی ہیں۔ نصراللہ بلوچ کا کہنا تھا کہ جب تک لاپتہ افراد کو بازیاب نہیں کرایا جاتا، وی بی ایم پی کا احتجاجی کیمپ بدستور جاری رہے گا۔

مدیر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Next Post

رطانوی پارلیمنٹ میں بلوچستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر تشویش، ایوان میں قرارداد پیش

منگل نومبر 4 , 2025
برطانوی پارلیمنٹ میں بلوچستان میں انسانی حقوق کی مبینہ سنگین خلاف ورزیوں پر تشویش ظاہر کرنے کے لیے ایک ارلی ڈے موشن (EDM) نمبر 2196 پیش کی گئی ہے۔ یہ قرارداد لیبر پارٹی کے رکنِ پارلیمنٹ جان میکڈونل کی جانب سے 3 نومبر 2025 کو پیش کی گئی، جبکہ لبرل […]

توجہ فرمائیں

زرمبش اردو

زرمبش آزادی کا راستہ

زرمبش اردو ، زرمبش براڈ کاسٹنگ کی طرف سے اردو زبان میں رپورٹس اور خبری شائع کرتا ہے۔ یہ خبریں تحریر، آڈیوز اور ویڈیوز کی شکل میں شائع کی جاتی ہیں۔

آسان مشاہدہ