
پاکستان فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق یکم نومبر کی شب پاکستانی فورسز نے عسکریت پسندوں کی موجودگی کی اطلاع پر کارروائی کی، جس کے نتیجے میں چار افراد ہلاک ہوگئے۔ فورسز نے ہلاک شدگان کا تعلق کسی تنظیم سے ظاہر نہیں کیا، تاہم کارروائی کے دوران اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
یہ واقعہ اس وقت سامنے آیا جب دو نومبر کو بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) نے دعویٰ کیا تھا کہ اس کے سرمچاروں نے قلات کے مختلف علاقوں میں حملے کر کے پاکستانی فوج کے 17 اہلکار ہلاک کر دیے اور ان کے ہتھیار اور رسد تباہ کر دی۔ بی ایل اے نے بتایا کہ مکئی کے علاقے میں فوج کے پیدل اہلکاروں کو گھات لگا کر نشانہ بنایا گیا۔
ماضی میں بلوچستان میں پاکستانی فورسز کی متعدد کارروائیاں بعد میں جعلی ثابت ہو چکی ہیں، جہاں جبری طور پر لاپتہ افراد کو ہلاک کر کے عسکریت پسندوں کے طور پر پیش کیا گیا۔ مقامی رپورٹس کے مطابق آئی ایس پی آر کے دعووں کی آزادانہ تصدیق اکثر ممکن نہیں ہوتی، جس سے علاقے میں مبینہ جنگی جرائم میں اضافہ ہو رہا ہے۔
