
پاکستان کے زیرِ انتظام مقبوضہ جموں و کشمیر میں جموں و کشمیر عوامی ایکشن کمیٹی کی کال پر جمعے کو مسلسل پانچویں روز بھی مکمل ہڑتال اور لاک ڈاؤن جاری رہا۔ تمام بازار بند رہے، سڑکوں پر ٹریفک غائب رہی اور پبلک ٹرانسپورٹ مکمل طور پر معطل رہی۔ مختلف مقامات پر احتجاجی مظاہرے بھی کیے گئے۔
وزیرِ اعظم پاکستان کی جانب سے تشکیل دی گئی حکومتی مذاکراتی کمیٹی نے جمعرات کے روز عوامی ایکشن کمیٹی سے بات چیت کا آغاز کیا تھا۔ عوامی ایکشن کمیٹی نے کشمیر کے مختلف علاقوں میں موجود اپنے اراکین سے مشاورت کی غرض سے وقت مانگا، جس کے بعد جمعے کی دوپہر مذاکرات کا دوسرا دور شروع ہوا جو تاحال جاری ہے۔
عوامی ایکشن کمیٹی کے رکن فیصل جمیل کشمیری کے مطابق جمعرات کی شب ایک مشترکہ اجلاس میں تین نمائندوں کو مذاکرات کا مینڈیٹ دیا گیا، جو حکومتی کمیٹی سے بات کر رہے ہیں۔ اجلاس میں اس مطالبے کو دوبارہ واضح کیا گیا کہ مذاکراتی کمیٹی اُن نکات پر تحریری نوٹیفکیشن جاری کرے جنہیں حکومت پہلے ہی زبانی طور پر تسلیم کر چکی ہے مگر باضابطہ اعلان ابھی باقی ہے۔