
بلوچ نیشنل موومنٹ کے سابق جنرل سکریٹری رحیم بلوچ ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ مظفر آباد سمیت پاکستانی مقبوضہ کشمیر میں عوامی ایکشن کمیٹی کے مظاہرین پر قابض پاکستانی فورسز کا بہیمانہ تشدد اور کارکنوں کی شہادتیں خطے میں پاکستان کی نوآبادیاتی جبر اور تشدد کو بے نقاب کرتی ہے۔ کشمیر میں پاکستان کی حالیہ ریاستی دہشتگردی انتہائی قابل مذمت ہے۔ کشمیری عوام یقیناً اس تاریخی حقیقت کو بھولے نہیں ہیں کہ اس جنت نظیر خطے پر پاکستانی عملداری کسی استصواب رائے کا نتیجہ نہیں ہے بلکہ 22 اکتوبر 1947 کے پاکستانی جارحیت، قتل و غارت ، لوٹ مار اور نوآبادیاتی قبضہ گیریت کے ذریعے پاکستان کشمیر کے اس حصے پر قابض ہوا تھا۔ یہ پاکستان ہی تھا جو پنجاب کی پانیوں کی خاطر کشمیر پر قبضے کیلئے بے صبر تھا اور کشمیری عوام کو اپنی قومی مستقبل کا فیصلہ کرنے کیلئے استصواب رائے کا موقع نہ دے کر جارحیت کا ارتکاب کیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام میں پاکستانی نوآبادیاتی قبضہ گیریت کا ادراک، اپنے قومی تشخص، وطن اور وسائل پر حق ملکیت اور آزادی کا ابھرتا ہوا شعور خطے کے تمام اقوام کیلئے نیک شگون ہے۔ کشمیری عوام بڑی بہادری اور شعور کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اب مسلم قومیت کے جھوٹے نعرے کے آڑ میں پنجابی استعماریت اور قبضہ گیریت کو کشمیر میں مزید جاری رکھنا پاکستان کیلئے آسان نہیں ہے۔ میں کشمیری بہادر عوام اور شہداء کو ان کے حقوق کی اس جرات مندانہ جنگ کیلئے سلام پیش کرتا ہوں۔