
پاکستانی زیرِ قبضہ کشمیر میں کم از کم 12 پُرامن مظاہرین پاکستانی ریاستی اداروں کی جانب سے unleashed کیے گئے تشدد کے نتیجے میں شہید کر دیے گئے۔ اپنی پالیسیوں اور رویوں کے ذریعے پاکستانی ریاست ایک بار پھر یہ ثابت کر رہی ہے کہ یہ جعلی ریاست صرف غالب پنجابی طبقے کے مفادات کے تحفظ کے لیے قائم ہے، جبکہ دیگر تمام اقوام کو محکوم بنایا گیا ہے۔
کشمیر کی حالیہ صورتحال نام نہاد “دو قومی نظریے” کے جھوٹ کو عیاں کر رہی ہے، وہی بہانہ جس کے تحت پاکستان بنایا گیا۔ درحقیقت اس کا مقصد تاریخی اقوام کی زمینوں اور وسائل پر قبضہ رہا ہے۔
بلوچ نیشنل موومنٹ (بی این ایم) نہتے کشمیریوں پر ڈھائے گئے مظالم کی شدید مذمت کرتی ہے۔ کشمیر، جہاں معلومات کو دبانے اور دنیا کو اندھیرے میں رکھنے کے لیے انٹرنیٹ تک بند کر دیا جاتا ہے، فوری طور پر عالمی توجہ کا متقاضی ہے۔
بی این ایم ہمیشہ اس بات پر زور دیتا آیا ہے کہ محکوم اقوام کے درمیان تعاون اور اتحاد ناگزیر ہے۔ ہمیں اپنے مشترکہ دشمن کے خلاف ایک محاذ پر کھڑے ہو کر آزادی، قومی خودمختاری اور وقار کے لیے جدوجہد کرنی ہوگی۔