
مستونگ میں فرنٹیئر کور (ایف سی) اہلکار کی فائرنگ سے تیل بردار زمباد گاڑی کا ڈرائیور جاں بحق ہوگیا، جس کے بعد علاقے میں شدید احتجاج کیا گیا۔ہے۔ واقعہ میجر چوک کے مقام پر پیش آیا جہاں مقامی پولیس کے مطابق ایف سی اہلکار نے گاڑی پر براہِ راست فائرنگ کی جس سے ڈرائیور موقع پر ہی دم توڑ گیا۔
واقعے کے فوری بعد علاقہ مکین اور لواحقین مشتعل ہو گئے اور لاش کو سڑک پر رکھ کر دھرنا دے دیا۔ مظاہرین نے کوئٹہ–کراچی قومی شاہراہ کو میجر چوک پر ہر قسم کی ٹریفک کے لیے بند کر دیا، جس کے باعث گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں اور ٹریفک کا نظام بری طرح متاثر ہوا۔
مظاہرین نے ایف سی اہلکاروں کے خلاف شدید نعرے بازی کی اور واقعے میں ملوث کرنل کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ شفاف تحقیقات کی جائیں اور ذمہ دار اہلکاروں کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔
ضلعی انتظامیہ اور مظاہرین کے درمیان مذاکرات کی متعدد کوششیں کی گئیں تاہم تاحال تمام مذاکرات ناکام ہوگئے ہیں جس کے بعد احتجاج مزید شدت اختیار کر گیا ہے۔ دھرنے کے شرکا کا کہنا ہے کہ جب تک انصاف فراہم نہیں کیا جاتا، احتجاج جاری رہے گا۔
بازار اور تجارتی مراکز بھی بند ہیں۔ میجر چوک کے دکانداروں اور مقامی تاجر برادری نے دکانیں بند کر کے احتجاج میں شمولیت اختیار کی ہے۔
مظاہرین کا کہنا ہے کہ وہ مقتول ڈرائیور کے لیے انصاف اور ملوث اہلکاروں کے خلاف قانونی کارروائی کے بغیر دھرنا ختم نہیں کریں گے۔ صورتحال تاحال کشیدہ ہے جبکہ عوامی بے چینی میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔