
بلوچستان کے ضلع کیچ کے علاقے دشت میں پاکستانی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ چار افراد کو ایک مقابلے میں ہلاک کیا گیا ہے اور انہیں بلوچ مسلح تنظیم کے سرمچار قرار دیا گیا ہے۔ تاہم مقامی ذرائع اور لواحقین کے مطابق یہ چاروں افراد پہلے سے جبری لاپتہ تھے جنہیں جمعے کے روز جعلی مقابلے میں قتل کیا گیا۔
قتل ہونے والوں میں دو کی شناخت ستار ولد خالد اور طارق ولد حاجی حمزہ کے ناموں سے ہوئی ہے۔ ان کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ پاکستانی فورسز نے دونوں کو 12 نومبر 2024 کو حراست میں لینے کے بعد جبری طور پر لاپتہ کیا تھا۔
ذرائع کے مطابق فوج نے واقعے کو مقابلے کا رنگ دینے کے لیے ان مقتولین کے پاس وہی اسلحہ اور سامان رکھا جو چند روز قبل دشت میں شہید ہونے والے بلوچستان لبریشن فرنٹ (بی ایل ایف) کے سرمچار کپٹین میران اور آشوب کے پاس موجود تھا۔
اہل خانہ اور مقامی لوگوں نے فوج کے اس مؤقف کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارے پیارے پہلے ہی لاپتہ تھے اور انہیں اب جعلی مقابلے میں قتل کر کے سرمچار ظاہر کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
واضح رہے کہ دشت کے علاقے میں حالیہ دنوں میں پاکستانی فورسز پر دو بڑے حملے ہوئے تھے، جس کے بعد پاکستانی فوج نے پہلے سے لاپتہ افراد کو نشانہ بنایا۔ یہ سلسلہ نیا نہیں بلکہ ماضی میں بھی ایسے واقعات رپورٹ ہوتے رہے ہیں۔