
بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے کہا ہے کہ تین ستمبر کی شب بلوچستان لبریشن فرنٹ کے سرمچاروں نے کوئٹہ سے کراچی جانے والی مرکزی شاہراہ پر مستونگ کے علاقہ کھڈکوچہ میں گرو کے مقام پر آدھی رات کو ناکہ بندی کر دی۔ ناکہ بندی شروع کرنے کے تھوڑی دیر بعد پاکستانی فوج کی پیدل فوج اور بکتر بند گاڑیوں نے سرمچاروں کو مختلف اطراف سے گھیرنے کی کوشش کی جس کے نتیجے میں رات 12:00 سے 02:00 بجے رات تک سرمچاروں اور قابض فوج کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ جاری رہا۔ فوج نے ڈرون کی مدد سے فضا میں گولے بھی برسائے۔ اس لڑائی میں دشمن فورسز کو جانی نقصان ہوا۔
ترجمان نے کہا کہ سرمچار چھاپہ مار جنگ کے اصولوں پر عمل کرتے ہوئے بحفاظت نکلنے میں کامیاب ہو گئے جبکہ قابض پاکستانی فوج نے اس دوران مختلف مقامات پر کواڈ کاپٹر کا استعمال کرتے ہوئے عام آبادی پر متعدد گولے داغے جس کے نتیجے میں مستونگ کے علاقے عمر ڈھور میں بیسک ہیلتھ یونٹ کے چوکیدار دھماکے سے شدید زخمی ہوگیا۔
انہعں نے کہا کہ بلوچستان لبریشن فرنٹ کھڈکوچہ، مستونگ میں کوئٹہ – کراچی مرکزی شاہراہ پر ناکہ بندی اور پاکستانی فوج کے ساتھ جھڑپوں میں فوج کو جانی نقصان پہنچانے کی ذمہ داری قبول کرتی ہے۔