شال ( مانیٹرنگ ڈیسک ) پاکستانی فورسز ہاتھوں جبری لاپتہ افراد کی بازیابی کیلے کراچی شاہراہ خضدار وڈھ اور لسبیلہ کے مقام پر روڈ بلاک ہونے کی وجہ سے گزشتہ 36 گھنٹوں سے سینکڑوں کی تعداد میں مسافر کوچیں ، چھوٹی بڑی اور مال بردار گاڑیاں پھنسی ہوئی ہیں جن میں بڑی تعداد میں خواتین، بچے مسافر شدید سردی کی وجہ سے مشکلات سے دو چار ہیں ۔

بلوچستان کے طول و ارض میں بین الاقوامی، بین الصوبائی اور رابطہ سڑکوں کی بندش کی وجہ سے آئے روز لوگ اپنے پیاروں کی بازیابی
مسائل کے حل اور حقوق کے حصول کے لئے مرکزی شاہراہوں کو بلاک کرنے پر مجبور کیے جارہے ہیں، شاہراہوں کی بندش کی وجہ سے مریضوں کو ہسپتال پہنچنے اور لوگوں کو اپنے روزمرہ کے دیگر امور کی انجام دہی اور کسی غمی و خوشی کے حوال سے منزل مقصود تک پہنچنے میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔
شال کراچی آر سی ڈی مرکزی شاہراہ گزشتہ 36 گھنٹوں سے مختلف مقامات سے علاقہ مکینوں نے بند کر رکھی ہے جس کی وجہ سے سڑک کے دونوں اطراف خضدار، وڈھ بیلہ میں روڈ کے دونوں جانب ہزاروں کی تعداد میں گاڑیاں پھنسی ہیں جن میں خواتین، بچے، بزرگ اور ٹرانسپورٹروں سمیت مسافروں کی باز گشت سننے والا کوئی نہیں۔
فورسز دن بدن غیر قانونی حرکت کرکے لوگوں کو ماورائے عدالت قتل اور جبری لاپتہ کر رہے ہیں ۔
آپ کو علم ہے گزشتہ روز سے لسبیلہ میں سراج بلوچ کے لواحقین اور وڈھ میں انجمن تاجران نے شہر کی حفاظت پر معمور محافظ کی فورسز ہاتھوں جبری گمشدگی کیخلاف سراپا احتجاج ہیں ۔