بلوچستان کی آزادی اور عالمی برادری کی ذمہ داری: انسانی حقوق، انصاف اور استحصال کے خلاف جدوجہد

تحریر: تابش بلوچ

دنیا کے تمام ممالک کو یہ سمجھنا ضروری ہے کہ بلوچستان کی آزادی صرف ایک جغرافیائی مسئلہ نہیں ہے، بلکہ یہ ایک انسانی حقوق کا معاملہ ہے جس کا اثر نہ صرف پاکستان اور اس کے پڑوسی ممالک بلکہ عالمی سطح پر بھی محسوس کیا جا رہا ہے۔ بلوچستان میں جاری ظلم، انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں، اور وسائل کی غیر منصفانہ تقسیم ایک سنگین عالمی مسئلہ بن چکا ہے جسے نظرانداز نہیں کیا جا سکتا یہ محض ایک صوبے کی آزادی کی جنگ نہیں بلکہ اس میں انسانی وقار، انصاف، اور آزادی کے اصولوں کا بھی سوال ہے۔ اگر دنیا کے ممالک اس معاملے میں خاموش رہیں گے تو نہ صرف بلوچستان کے عوام کی آزادی کی جنگ مزید پیچیدہ ہو جائے گی، بلکہ عالمی برادری کی غیرت اور اخلاقی ذمہ داری بھی مجروح ہو گی۔ بلوچستان کے عوام کو ان کے حقوق سے محروم رکھنا اور ان کی آواز کو دبا کر عالمی سطح پر پائیدار امن کا قیام ممکن نہیں ہو سکتا

دنیا کے تمام ممالک کو بلوچستان کی آزادی کے حق میں کھل کر آواز اٹھانی چاہیے کیونکہ یہ مسئلہ صرف بلوچستان کے عوام کے حقوق کی بات نہیں، بلکہ عالمی سطح پر انصاف، انسانیت، اور امن کی بات بھی ہے بلوچستان میں جاری ظلم و ستم، وسائل کا استحصال، اور انسانی حقوق کی پامالی کو دنیا کے مختلف فورمز پر اجاگر کرنا اور اس پر بین الاقوامی دباؤ ڈالنا نہایت ضروری ہے تاکہ پاکستان پر یہ دباؤ پڑے کہ وہ بلوچستان کے عوام کے حقوق کا احترام کرے اور ان کی آواز کو سنے۔ یہ مسئلہ عالمی برادری کے ضمیر پر ایک بوجھ ہے جسے فوری طور پر حل کرنا چاہیے

بلوچستان کی آزادی کے لیے عالمی سطح پر بھرپور حمایت کی ضرورت ہے تاکہ اس خطے کے عوام کو اپنی تقدیر کا فیصلہ کرنے کا حق مل سکے اور وہ آزادی سے اپنی زندگی گزار سکیں۔ بین الاقوامی برادری کو بلوچستان کے عوام کی آواز سننی چاہیے اور ان کے حقوق کی حمایت کرنی چاہیے تاکہ ان کی آزادی کی جدوجہد کو تقویت ملے اور ایک پُرامن، آزاد اور خوشحال بلوچستان کا قیام ممکن ہو سکے۔ بلوچستان کے عوام کو ان کا حق خودارادیت دینے کے لیے عالمی سطح پر سیاسی، سفارتی، اور اخلاقی اقدامات کیے جانے چاہئیں تاکہ وہ اپنے مستقبل کا فیصلہ خود کر سکیں اور کسی بھی طاقت کے دباؤ یا ظلم سے آزاد ہو سکیں

یہ محض ایک جغرافیائی مسئلہ نہیں بلکہ انسانیت کے اصولوں کی فتح کی ایک جدوجہد ہے۔ اگر دنیا کے ممالک نے اس مسئلے کو نظرانداز کیا اور بلوچستان کے عوام کی حمایت نہیں کی، تو نہ صرف بلوچستان کے عوام کی حالت مزید ابتر ہو گی بلکہ عالمی امن اور انصاف کی بنیاد بھی متاثر ہو گی بلوچستان کی آزادی کی حمایت کرنے سے نہ صرف ایک محکوم قوم کو انصاف ملے گا بلکہ عالمی سطح پر ایک مثبت پیغام جائے گا کہ جب بھی انسانی حقوق کی پامالی ہو، دنیا کے ممالک اس کے خلاف اٹھ کھڑے ہوتے ہیں اور مظلوموں کے حقوق کی حمایت کرتے ہیں

لہذا، عالمی برادری کو بلوچستان کی آزادی کے لیے ایک مضبوط موقف اپنانا چاہیے اور پاکستان پر دباؤ ڈالنا چاہیے کہ وہ بلوچستان کے عوام کے حقوق کو تسلیم کرے اور ان کی آزادی کے حق کو قبول کرے۔ اس طرح، دنیا ایک ایسا پیغام دے گی جو نہ صرف بلوچستان کے عوام کے لیے امید کی کرن ہو گا بلکہ عالمی سطح پر بھی ایک نیا آغاز ہو گا، جس میں انسانیت، انصاف، اور آزادی کو اہمیت دی جائے گی

مدیر

نیوز ایڈیٹر زرمبش اردو

مدیر

نیوز ایڈیٹر زرمبش اردو

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Next Post

گوادر ،خضدار ،جبری گمشدگیوں کیخلاف ،شاہراہ بند ،  احتجاجی ریلی و دھرنا دیاگیا

بدھ فروری 5 , 2025
گوادر،خضدار ( مانیٹرنگ ڈیسک ) گوادر پاکستانی فورسز کے ہاتھوں جبری لاپتہ مسلم بلوچ کی بازیابی کے لیے خاندان کی جانب سے احتجاجی  ریلی نکالی گئی اور دھرنا دیا  گیا، جس میں دیگر  لاپتہ افراد کے لواحقین سمیت سیاسی و سماجی کارکنوں نے شرکت کی۔ لواحقین کا کہنا تھاکہ مسلم […]

توجہ فرمائیں

زرمبش اردو

زرمبش آزادی کا راستہ

زرمبش اردو ، زرمبش براڈ کاسٹنگ کی طرف سے اردو زبان میں رپورٹس اور خبری شائع کرتا ہے۔ یہ خبریں تحریر، آڈیوز اور ویڈیوز کی شکل میں شائع کی جاتی ہیں۔

آسان مشاہدہ