حب جبری گمشدگیوں کے خلاف دھرنا تیسرے روز بھی جاری، مذاکرات پھر  ناکام

حب ( مانیٹرنگ ڈیسک ) حب پاکستانی فورسز کے ہاتھوں جبری گمشدگی کا نشانہ بننے والے دو بھائیوں، جنید حمید اور یاسر حمید، کے ساتھ چاکر بگٹی کے لواحقین نے تین دنوں سے بھوانی کے مقام پر شاہراہ بلاک کر دی، جس سے کراچی کا شال  گوادر اور دیگر علاقوں سے زمینی رابطہ منقطع ہو گیا ہے۔

شاہراہ پر دھرنے کے باعث سینکڑوں گاڑیاں پھنس کر رہ گئے جبکہ انتظامیہ کے ساتھ متعدد مذاکرات بھی ناکام ہوگئے ہیں۔

گذشتہ شب ضلعی انتظامیہ سے مظاہرین کے مذاکرات کے تین دور ناکام ہوئے، انتظامیہ کے مطابق چاکر بگٹی اداروں کی تحویل میں ہے اور انکے لواحقین سے فون پر بات کرایا جاسکتا ہے۔

کل رات ایس پی حب رانا معروف عثمان، اے ڈی سی حب ، چیرمین ایم سی حب بابو فیض شیخ، نامزد وائس چیرمین ایم سی حب عظیم سیاں، ایس ایچ او حب سٹی قادر شیخ، ایس ایچ او بیروٹ گل حسن، ایس ایچ او ہائیٹ عبدالجبار رونجھو و دیگر نے مظاہرین سے مذاکرات کیے مذاکرات کسی نتیجے پر نہ پہنچ سکے۔

مذاکراتی ٹیم مظاہرین کو مطمئن کرنے میں ناکام رہی، ضلعی انتظامیہ نے مظاہرین سے کہاکہ چاکر بگٹی پر درج کیا گیا ایف آئی آر انکو پیش کیاجائے گا لیکن وہ کوئی ایف آئی آر پیش نہیں کرسکے۔

لواحقین کا کہنا ہے کہ اگر انہوں نے کوئی جرم کیا ہے تو عدالتوں میں پیش کرکے منظر عام پر لایا جائے ۔

مظاہرین کا موقف ہے کہ ان کے پیاروں کی بازیابی تک دھرنا جاری رہے گا۔

مدیر

نیوز ایڈیٹر زرمبش اردو

مدیر

نیوز ایڈیٹر زرمبش اردو

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Next Post

قلات سٹی پولیس چوکی‌ پر دستی بم سے حملہ کیا ہے۔بی ایل‌ ایف

اتوار فروری 2 , 2025
قلات ( مانیٹرنگ ڈیسک ) قلات بلوچستان لبریشن فرنٹ  بی ایل ایف کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے میڈیا کو جاری بیان میں کہا ہے کہ سرمچاروں نے یکم‌ فروری رات سات بج کر پینتالیس منٹ کو قلات سٹی میں قائم ہائی اسکول کے امتحانی ہال کے قریب قائم‌ پولیس […]

توجہ فرمائیں

زرمبش اردو

زرمبش آزادی کا راستہ

زرمبش اردو ، زرمبش براڈ کاسٹنگ کی طرف سے اردو زبان میں رپورٹس اور خبری شائع کرتا ہے۔ یہ خبریں تحریر، آڈیوز اور ویڈیوز کی شکل میں شائع کی جاتی ہیں۔

آسان مشاہدہ