دفتر وزیرِاعظم اٹلی: تہران میں قید صحافی چچیلیا سالا رہا ہوکر وطن واپس روانہ

اٹلی وزیرِاعظم جارجیا میلونی کے دفتر نے شمسہ ہجری تاریخ ۱۹ دی کو جاری ایک بیان میں اعلان کیا کہ اطالوی صحافی چچیلیا سالا، جو ایران میں گرفتار ہوکر قید تھیں، رہا کردی گئی ہیں اور وہ وطن واپسی کے سفر پر ہیں۔

اطالوی حکومت کے مطابق، وہ طیارہ جو چچیلیا سالا کو واپس لے جا رہا ہے، تہران سے روانہ ہوچکا ہے۔ سالا تقریباً ۲۰ دن ایران میں قید رہیں۔

وزیرِاعظم کے دفتر کے بیان میں کہا گیا سفارتی اور انٹیلیجنس چینلز میں کی گئی مسلسل اور بھرپور کوششوں کی بدولت، ہماری ہم وطن کو ایرانی حکام نے رہا کر دیا ہے، اور وہ اب اٹلی کی طرف سفر کر رہی ہیں۔

بیان میں یہ بھی بتایا گیا کہ اس معاملے میں امریکہ کے تعاون سے "گزشتہ چند گھنٹوں میں” پیش رفت کو تیزی ملی۔

مزید یہ کہ، سالا نے گزشتہ روز اپنے خاندان سے رابطہ کرکے بتایا کہ ان کی حراست کے حالات میں بہتری آئی ہے: انہیں ایک بستر دیا گیا تھا اور سفارتخانے کی جانب سے بھیجے گئے دو پیکجز موصول ہوئے تھے۔ اس کے بعد رات میں انہیں رہا کردیا گیا۔ وزیرِاعظم، جو گزشتہ ہفتے سے اس کیس کی نگرانی کر رہی تھیں، نے یہ خوش خبری چچیلیا کے والدین کو دی۔

جارجیا میلونی نے ان تمام افراد کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے چچیلیا کی واپسی کو ممکن بنایا اور انہیں اپنے خاندان اور ساتھیوں سے دوبارہ ملاقات کا موقع دیا۔

اس سے پہلے، اطالوی اخبار لا استمپا نے خبر دی تھی کہ چچیلیا سالا کو تنہائی سے نکال کر ایک اور قیدی کے ساتھ رکھا گیا تھا۔
اخبار کے مطابق، سالا کو نئے سیل میں ایک بستر اور ان کے ذاتی سامان، بشمول ان کی عینک، واپس دی گئی تھی۔

چچیلیا سالا، ۲۹ سالہ صحافی اور پوڈکاسٹ ساز، صحافتی ویزا پر ایران گئی تھیں اور ۲۹ آذر کو تہران میں گرفتار ہوئیں۔ انہیں تہران کی اوین جیل میں تنہائی کے سیل میں رکھا گیا تھا۔

اطالوی میڈیا نے رپورٹ دی کہ چچیلیا سالا کی رہائی کا معاملہ ایرانی شہری محمد عابدینی نجف‌آبادی کی مشروط رہائی سے جڑا ہوا تھا۔ محمد عابدینی کو ۲۶ آذر کو امریکہ کی درخواست پر میلان کے ہوائی اڈے پر گرفتار کیا گیا تھا۔

محمد عابدینی پر الزام ہے کہ وہ ایسی ٹیکنالوجی فراہم کرنے میں ملوث تھے جس کے ذریعے اردن میں ایک ڈرون حملے میں تین امریکی فوجی ہلاک ہوئے۔ میلان کی اپیل کورٹ نے ۱۴ دی کو اعلان کیا کہ ان کی نظر بندی کی درخواست پر سماعت ۲۶ دی کو ہوگی۔

۱۸ دی کو اخبار کوریرے ڈیلا سیرا نے انکشاف کیا کہ اطالوی انٹیلیجنس کی سربراہ ایلیزابیتا بلونی نے چچیلیا سالا کی گرفتاری کے چار دن بعد استعفیٰ دے دیا تھا۔

رپورٹ کے مطابق، بلونی کو کیس سے ہٹا کر وزیرِاعظم کے دفتر اور خارجہ انٹیلیجنس سروس کے حوالے کر دیا گیا تھا۔ بلونی نے ان اقدامات پر ناراضگی ظاہر کی اور کہا کہ اس صورتحال نے انہیں مایوس کیا۔

مدیر

نیوز ایڈیٹر زرمبش اردو

مدیر

نیوز ایڈیٹر زرمبش اردو

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Next Post

عراق کے وزیرِاعظم کا تہران کے دورے کے دوران شام میں غیر ملکی مداخلت کے خاتمے کا مطالبہ 

بدھ جنوری 8 , 2025
ایران انٹرنیشنل کے مطابق محمد شیاع السودانی، عراق کے وزیرِاعظم، جو تہران میں مبینہ طور پر حشد الشعبی جیسے موضوعات پر گفتگو کے لیے پہنچے ہیں، نے کہا ہے کہ عراق شام کے عوام کی خودمختاری کا احترام کرتا ہے اور بغداد شام میں غیر ملکی مداخلت کے خاتمے کے […]

توجہ فرمائیں

زرمبش اردو

زرمبش آزادی کا راستہ

زرمبش اردو ، زرمبش براڈ کاسٹنگ کی طرف سے اردو زبان میں رپورٹس اور خبری شائع کرتا ہے۔ یہ خبریں تحریر، آڈیوز اور ویڈیوز کی شکل میں شائع کی جاتی ہیں۔

آسان مشاہدہ