امریکی فوج نے اعلان کیا ہے کہ گزشتہ ہفتے عراق میں داعش کے خلاف کی گئی کارروائیوں کے دوران بین الاقوامی اتحاد کا ایک غیر امریکی فوجی ہلاک اور دو غیر امریکی اہلکار زخمی ہو گئے۔

امریکی سینٹرل کمانڈ (CENTCOM) نے پیر کو جاری کیے گئے بیان میں کہا کہ بین الاقوامی اتحادی افواج نے 30 دسمبر 2024 سے 6 جنوری 2025 (10 سے 17 جدی) کے دوران عراق اور شام میں داعش کے خلاف کارروائیاں کیں۔
سینٹ کام اور عراقی فورسز نے عراق کے حمرین پہاڑوں میں متعدد حملے کیے، جن میں داعش کے معلوم اہداف کو نشانہ بنایا گیا۔ ان کارروائیوں کا مقصد خطے کے شہریوں، امریکی باشندوں، اتحادیوں اور شراکت داروں کے خلاف داعش کی منصوبہ بندی اور کارروائی کی صلاحیت کو کمزور کرنا تھا۔
داعش کی فورسز اور اتحادی افواج کے درمیان جھڑپوں کے دوران بین الاقوامی اتحاد نے F-15، F-16، اور A-10 طیاروں کے ذریعے فضائی حملے کیے۔ خاص طور پر، A-10 طیارے نے زمینی افواج کی مدد کرتے ہوئے داعش کے ایک غار کو تباہ کیا۔
سینٹ کام کے مطابق، ان کارروائیوں میں اتحادی افواج کا ایک رکن ہلاک اور دو مختلف ممالک کے دو اہلکار زخمی ہوئے، جبکہ کسی امریکی اہلکار یا سامان کو نقصان نہیں پہنچا۔
13 اور 14 جنوری کو، سیریئن ڈیموکریٹک فورسز نے سینٹ کام کے تعاون سے دیر الزور کے قریب داعش کے خلاف ایک آپریشن کیا، جس میں داعش کے ایک رہنما کو گرفتار کیا گیا۔
امریکی سینٹرل کمانڈ کا مؤقف
CENTCOM کے کمانڈر مائیکل ایرک کوریلا نے کہا:
"مشترکہ کارروائیاں داعش پر دباؤ برقرار رکھنے اور اسے خطے میں تیزی سے بدلتے ہوئے حالات کا فائدہ اٹھانے سے روکنے کے لیے ضروری ہیں۔ داعش کی مستقل شکست ایک عالمی کوشش ہے جو اتحادیوں اور شراکت داروں کے تعاون پر منحصر ہے۔”
امریکی حکام نے مزید کہا کہ شام کے سابق صدر بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے کے بعد داعش کو دوبارہ منظم ہونے کی امید ہے، لیکن امریکی فورسز اور ان کے اتحادی اس کے خلاف پرعزم ہیں۔