بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے میڈیا کو بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ سرمچاروں نے چوبیس دسمبر بروز منگل شام ساڑھے چار بجے کولواہ کے علاقے دمب مالار میں قائم قابض پاکستانی فوجی چوکی کو جدید و بھاری ہتھیاروں سے نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں قابض پاکستانی فوج کو جانی و مالی نقصان پہنچا۔
ترجمان نے کہا ہے کہ ایک اور کاروائی میں سرمچاروں نے پچیس دسمبر کی شام ساڑھے پانچ بجے جھاو کے علاقے کورک میں پاکستانی فوج کے پیدل دستوں کو جدید و بھاری ہتھیاروں سے نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں قابض فورسز کے دو اہلکار ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے جبکہ اس حملے میں ڈرون کیمرے کو نشانہ بنا کر مار گرا گیا۔
انہوں نے کہا ہے کہ پاکستانی فوج گذشتہ دو دنوں سے اس علاقے میں آپریشن کی غرض سے موجود ہے اور کلین پری کے مقام پر ایک عارضی کیمپ تشکیل دیا ہے۔ جب یہ فوجی اہلکار ان علاقوں میں آپریشن سے واپس آرہے تھے کہ سرمچاروں نے انہیں نشانہ بنایا۔
بی ایل ایف نے کہا ہے کہ بلوچستان بھر میں قابض ریاست نے اپنے قبضے کو طول دینے کے لئے جگہ جگہ فوجی کیمپ اور چوکیاں تشکیل دی ہے جہاں آئے روز لوگوں کو ہراساں کیا جاتا ہے اور ان کیمپوں میں لوگوں سے جبری مشقت اور کیمپ بلا کر جبری گمشدہ کردیا جاتا ہے۔
ترجمان نے مزید کہا ہے کہ لیکن بی ایل ایف بلوچ قوم کی تنظیم ہے اور اپنے آزادی کے مقصد پہ کار بند رہ کر پاکستانی فوج اور ان کے تنصیبات کو نشانہ بنا کر انہیں نفسیاتی و ذہنی شکست سے دو چار کررہی ہے۔
بی ایل ایف نے آخر میں کہا ہے کہ بلوچستان لبریشن فرنٹ ان حملوں کی ذمہ داری قبول کرتی ہے اور قابض فوج کے انخلا تک انہیں نشانہ بنانے کا عزم کرتی ہے۔