شال ( مانیٹرنگ ڈیسک ) بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے میڈیا کو بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ سرمچاروں نے پندرہ دسمبر دن کے تین بجے زامران کے علاقے زامری ھَرِ کور میں قائم قابض پاکستانی فورسز کی چوکی کو نشانہ بنایا۔
ترجمان نے کہا ہے کہ حملے میں بی ایل ایپ کے اسنائپر ٹیکٹکل ٹیم نے پہلے اسنائپر سے نشانہ کرکے ایک اہلکار کو ہلاک کرنے کے بعد سرمچاروں نے چوکی پر بھاری ہتھیاروں سے حملہ کرکے دشمن کو مزید جانی و مالی نقصان سے دوچار کیا۔
انھوں نے دوسرے بیان میں کہاہے کہ سرمچاروں نے پندرہ دسمبر شام چھ بج کر تیس منٹ پر پنجگور میں قائم قابض پاکستانی کیمپ پر گرینیڈ لانچروں کے متعدد گولے داغے جو صحیح نشانے پر جا لگے جس کے نتیجے میں قابض پاکستانی فوج کو جانی و مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑا۔
ترجمان نے کہا ہے کہ بی ایل ایف کی انٹیلجنس ٹیم کی اطلاع پر اسپیشل آپریشن اسکواڈ نے مذکورہ مقام پر اس وقت حملہ کیا جب وہ اپنے کیمپ کے اندر سبز کوہ آپریشن میں شہید ہونے والے بلوچ فرزندوں کی شہادت پر جشن منا رہے تھے جس میں فوجی افسروں سیمت آئی ایس آئی اور ایم آئی کے اہلکاروں کے علاوہ مقامی ڈیتھ اسکواڈ اور مخبر بھی شریک تھے، گرینیڈ لانچر صحیح مقام پر پھٹنے سے قابض کو جانی و مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑا۔
انہوں نے کہا ہے کہ مذکورہ کیمپ کے اندر آئی ایس آئی اور ایم آئی کا مشترکہ دفتر بھی موجود ہے۔
بی ایل ایف نے بیان میں کہا ہے کہ حملے کے بعد قابض فورسز نے شدید فائرنگ کی اور عوام کو حراساں کیا جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ حملے میں فورسز کو شدید نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
ترجمان نے مزید کہا کہ بی ایل ایف جدید جنگی حکمت عملی پر پیرا ہو کر مختلف ٹیمز کے ذریعے قابض فوج کو نشانہ بنارہی ہے جس کی وجہ سے قابض فوج شدید نفسیاتی دباؤ اور اضطراب کا شکار ہے اور کامیاب حملوں پر مشتعل ہو کر قابض عام عوام کو نشانہ بنارہی ہے۔
ترجمان نے آخر میں کہا کہ بلوچستان لبریشن فرنٹ مذکورہ حملوں کی ذمہ داری قبول کرتی ہے اور قابض فورسز کے انخلاء تک قابض فوج، ان کی تنصیبات اور مخبروں کو نشانہ بناتی رہیں گے۔